اگر روس چاہے تو کل ’یوکرین جنگ‘ ختم کر سکتا ہے: انٹونی بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے  ایس جے شنکر کی جی-20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں چیئرز کی سمری کے ساتھ آنے کے لیے تعریف کی

<div class="paragraphs"><p>نئی دہلی میں واقع امریکہ سفارت خانہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے&nbsp;انٹونی بلنکن / Getty Images</p></div>

نئی دہلی میں واقع امریکہ سفارت خانہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتےانٹونی بلنکن / Getty Images

user

سید خرم رضا

نئی دہلی: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دنیا کی موجودہ صورتحال کے لئے روس  کے یوکرین پر حملے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے  کہا کہ اگر روس چاہے تو کل یوکرین جنگ ختم کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف روس اور چین نے ’بالی دستاویز‘ پر دستخط کرنے سے انکار کیا اور یہ کہ اقوام متحدہ کی قومی اسمبلی میں مزید جی-20 ممالک نے روس کا ساتھ نہیں دیا۔

انٹونی بلنکن نے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’ہر ملک یوکرین میں روسی جنگ کے اثرات سے دو چار ہے۔ ہمیں ان لوگوں تک کھانا پہنچانا ہے جو بھوکے ہیں اور ممالک کو زرعی طور پر خودمختار بنانے میں میں مدد کرنا ہے۔‘‘ انہوں نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جی-20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں چیئرز کی سمری کے ساتھ آنے کے لیے تعریف کی اور کہا  کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہے۔


روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ اپنی مختصر ملاقات پر بلنکن نے کہا کہ انہوں نے روسی وزیر پر زور دیا کہ وہ معاہدے کے لئے مذاکرات کریں، جنگ ختم کریں اور امن کی راہ پر واپس آئیں۔

جب ہندوستان میں جمہوریت کی صورت حال پر سوال کیا گیا تو انٹونی بلنکن نے جواب دیا کہ ہندوستان اور امریکہ دو جمہوریتیں ہیں اور انہیں جمہوریت کی بنیادی اقدار کے لئے خود کو جوابدہ رکھنا ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا ’’ہم اس معاملے پر اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرتے ہیں اور آج بھی جے شنکر سے بات چیت کی۔‘‘

 ہندوستان میں این جی اوز پر عائد پابندیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے  کہا ’’جب این جی اوز پر پابندیوں کی بات آتی ہے، تو ہم اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ اس بات  کو اٹھاتے ہیں کہ تمام این جی اوز کو بغیر کسی پابندی کے اپنا کام کرنے کی اجازت دی جائے، اور یہ مسئلہ ہماری بات چیت میں باقاعدگی سے آتی ہے۔‘‘

دریں اثنا، چین کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ اگر چین روس کی فوجی مدد کرتا ہے یا روس پر عائد پابندیوں کو ختم کرتا ہے تو یہ ایک سنگین مسئلہ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔