گجرات میں بی جے پی کے نئے لیڈر کا انتخاب آج، روپانی کے استعفے نے کئی سوال کھڑے کئے

اب یہ صاف ہے کہ بی جے پی قیادت کو اس بات احساس شدت سے ہونے لگا تھا کہ روپانی کی قیادت میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کامیابی ممکن نہیں ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی آج گاندھی نگر میں اپنے قانون ساز اراکین کی میٹنگ منعقد کرے گی تاکہ ممکنہ طور پر نئے لیڈر کا انتخاب کیا جاسکے۔ریاستی بی جے پی کے ترجمان یمل ویاس نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مرکزی مبصرین کی حیثیت سے میٹنگ میں شرکت کر سکتے ہیں۔

روپانی کا استعفیٰ اس لئے حیران کن تھا کیونکہ انہوں نے کل صبح ہی ایک پروگرام میں شرکت کی تھی جس سے وزیر اعظم نریندر مودی نے خطاب کیا تھا۔اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد 65 سالہ بی جے پی لیڈر، جو راجکوٹ مغربی اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں ، نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دیا ہے۔


دراصل وجے روپانی کے استعفی کو لے کر اٹکلیں کافی مہینوں سے لگائی جا رہی تھیں اور یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ وجے روپانی کی کارکردگی پر اسی وقت سوالیہ نشان کھڑے ہو گئے تھے جب کورونا وبا کے دوران گجرات حکومت کی ناکامیاں سامنے آئی تھیں ۔ کئی مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روپانی کو آنندی بین پٹیل کے بعد جزوقتی وزیر اعلی کے طور پر بنایا گیا تھا لیکن پانچ سال وہ وزیر اعلی رہے اس لئے یہ کہنا غلط ہوگا۔

اب یہ صاف ہے کہ بی جے پی قیادت کو اس بات احساس شدت سے ہونے لگا تھا کہ روپانی کی قیادت میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کامیابی ممکن نہیں ہے۔ حکومت مخالف ماحول پر قابو پانے کے لئے گجرات میں نئے وزیر اعلی کو لایا جا رہا ہے ۔ واضح رہے چار سال پہلے ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھی بی جے پی کو بہت مشکل سے کامیابی ملی تھی اور اس وقت بھی روپانی کو ایک سال ہوا تھا اور اب بھی جو نیا وزیر اعلی بنے گا اسے ایک سال ہی کا وقت ملے گا۔ اس لئے روپانی کے استعفے نے کئی سوال کھڑے کر دئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */