’سی اے اے سے متعلق اصول لوک سبھا انتخاب 2024 سے قبل سامنے آ جائیں گے‘

وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ایک بار اصول جاری ہونے کے بعد قانون نافذ کیا جا سکے گا، شہریت ترمیمی قانون نافذ ہونے کے بعد اصولوں کے تحت اہل لوگوں کو ہندوستانی شہریت دی جا سکے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شہریت ترمیمی قانون یعنی سی اے اے سے متعلق ایک اہم جانکاری سامنے آ رہی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک افسر نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کے اصولوں کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے سے متعلق ایک اہم بیان دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے سینئر افسر نے منگل کے روز بتایا کہ لوک سبھا انتخاب کے اعلان سے ’کافی پہلے‘ اصول نوٹیفائیڈ کر دیے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت جلد ہی سی اے اے کے لیے دستور العمل (مینوئل) جاری کرے گی۔

اس سلسلے میں ہندی نیوز پورٹل ’امر اجالا‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس میں وزارت داخلہ کے سینئر افسر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایک بار اصول جاری ہونے کے بعد قانون نافذ کیے جانے کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔ شہریت ترمیمی قانون نافذ ہونے کے بعد اصولوں کے تحت اہل لوگوں کو ہندوستانی شہریت بھی دی جا سکے گی۔ انھوں نے کہا کہ چار سال سے زیادہ کی تاخیر کے بعد سی اے اے کے نفاذ کے لیے اصول ضروری ہیں۔ کیا اس قانون کے اصول اپریل-مئی ماہ میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب کے اعلان سے پہلے نوٹیفائی ہو جائیں گے؟ اس سوال پر سینئر افسر نے کہا کہ ’’ہاں، انتخاب کے اعلان سے کافی پہلے اصول جاری کر دیے جائیں گے۔‘‘


سینئر افسر کا کہنا ہے کہ اصول تیار ہیں اور آن لائن پورٹل بھی تیار ہے۔ پورا عمل آن لائن ہوگا۔ درخواست دہندگان کو وہ سال بتانا ہوگا، جب انھوں نے سفری دستاویزوں کے بغیر ہندوستان میں داخلہ پایا تھا۔ درخواست دہندگان سے کوئی دستاویز نہیں مانگا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ 27 دسمبر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے قانون کے نفاذ سے متعلق کولکاتا میں بیان دیا تھا۔ انھوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ امت شاہ کے مطابق سی اے اے کو نافذ کرنا بی جے پی کے عزائم میں شامل ہے۔ سی اے اے کا نفاذ کوئی نہیں روک سکتا، کیونکہ یہ ملک کا قانون ہے۔


غور کرنے والی بات یہ ہے کہ پارلیمانی دستور العمل کے مطابق کسی بھی قانون کے اصول صدر جمہوریہ کی منظوری کے چھ ماہ کے اندر تیار ہو جانے چاہئیں۔ ایسا نہ ہونے پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ماتحت آئینی کمیٹیوں سے مزید وقت مانگنے کی بھی سہولت ہے۔ اصول بنانے کے لیے 2020 کے بعد وزارت داخلہ مستقل وقفہ پر کئی پارلیمانی کمیٹیوں سے ایکسٹینشن لیتا رہا ہے۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے بل پاس ہونے کے بعد دسمبر 2019 میں شہریت ترمیمی قانون کو صدر جمہوریہ کی منظوری ملی تھی۔ اس قانون کے خلاف ملک کے کچھ حصوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ مظاہرہ اور پولیس کارروائی کے دوران 100 سے زائد لوگوں کی موت بھی ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔