تمل ناڈو میں طالبہ کی موت پر ہنگامہ، اسکول میں مظاہرین کی توڑ پھوڑ، بسیں نذرِ آتش

ڈی جی پی نے کہا ہے کہ پرامن مظاہرہ کی جگہ مظاہرین نے حملہ کرنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے لاٹھی چارج کی نوبت آ گئی، 500 پولیس اہلکاروں کو وہاں بھیجا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو کے کلاکوریچی میں ایک اسکولی طالبہ کی موت کے بعد ہنگامہ ہو گیا ہے۔ مقامی لوگ اسکول میں گھس گئے اور توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ اس دوران بسوں میں آگ بھی لگائی گئی۔ اسکول کی ملکیت کے ساتھ بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے اور کافی نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ مظاہرین درجہ 12 کی ایک طالبہ کی موت سے ناراض ہیں اور انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

کلاکوریچی تشدد پر تمل ناڈو کے ڈی جی پی سی سلندر بابو نے کہا کہ ’’اکولی طالبہ کی موت فطری اسباب کی بنا پر ہوئی ہے، ہم نے معاملہ درج کیا ہے۔ والدین نے مزید ایک پوسٹ مارٹم کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ لوگوں کا ایک چھوٹا گروپ اسکول میں احتجاجی مظاہرہ کرنے پہنچا جس کو دیکھتے ہوئے انتظامات کیے گئے، لیکن مظاہرین نے بڑی تعداد میں لوگوں کو اکٹھا کر لیا۔‘‘


ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ ’’پرامن احتجاجی مظاہرہ کرنے کی جگہ مظاہرین نے حملہ کرنا شروع کر دیا۔ لاٹھی چارج کی نوبت آ گئی۔ 500 پولیس اہلکاروں کو وہاں بھیجا گیا ہے۔ ہم اسکول پر حملہ کرنے والے سبھی ملزمین کو گرفتار کریں گے، کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ ہمارے پاس ویڈیو بھی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔