انکیتا قتل کے واقعہ پر آر ایس ایس لیڈر کا قابل اعتراض تبصرہ، ایف آئی آر درج، تلاش جاری

اتراکھنڈ کے ونانترا ریزارٹ کے استقبالیہ کی خاتون ملازم انکیتا بھنڈاری کے قتل معاملہ پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے والے آر ایس ایس لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے

انکتا بھنڈاری، تصویر آئی اے این ایس
انکتا بھنڈاری، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہرادون: اتراکھنڈ کے پوڑی ضلع میں واقع ونانتارا ریزارٹ کے استقبالیہ کی خاتون ملازم انکتا بھنڈاری کو حال ہی میں قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل کے اس معاملہ پر آر ایس ایس لیڈر وپن کرنوال کی جانب سے سوشل میڈیا پر کئے گئے قابل اعتراض تبصرہ سے تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ پولیس نے آر ایس ایس لیڈر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

آر ایس ایس لیڈر وپن کرنوال کی جانب سے سوشل میڈیا پر کئے گئے تبصرہ کو لوگوں نے سماج میں کشیدگی پھیلانے کے ساتھ ساتھ عورت کی توہین بھی قرار دیا ہے۔ رشی کیش کے سی او ڈی سی دھونڈیال نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا، ’’انکیتا قتل کیس کے بارے میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں دہرادون ضلع کے رائے والا تھانہ میں آر ایس ایس لیڈر وپن کرنوال کے خلاف سماج میں کشیدگی پھیلانے کے ساتھ ساتھ خاتون کی توہین کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم کی تلاش کی جا رہی ہے۔‘‘


خیال رہے کہ پوڑی ضلع کے یمکیشور کے گنگا بھوگپور کے ونانتارا ریزارٹ میں کام کرنے والی انکیتا بھنڈاری کی گزشتہ دنوں لاش برآمد ہوئی تھی۔ اس سے قبل انکیتا 18 ستمبر سے لاپتہ تھی۔ اس معاملے میں ریزارٹ آپریٹر پُلکت آریہ کے علاوہ منیجر سوربھ بھاسکر اور اسسٹنٹ منیجر انکت گپتا ملزم ہیں۔ تینوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ وہیں پولیس نے انکیتا بھنڈاری کی لاش رشی کیش کے قریب چیلا نہر سے برآمد کی تھی۔

وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے بدھ کے روز انکیتا بھنڈاری کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سلسلے میں افسران کو ہدایات دے دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت انکیتا کے خاندان کے ساتھ ہے اور ان کی ہر طرح سے مدد کرے گی۔ کیس سے متعلق تمام حقائق کو اکٹھا کر کے ٹھوس انداز میں رپورٹ تیار کر کے مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کو یقینی بنایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔