پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز بیان دینے والا روہت بھی گرفتار

توہین آمیز بیان دینے والے ستپال شرما اور ان کے ساتھی دیپک کو اتوار کے روز ہی گرفتار کر لیا گیا تھا، اور اب جموں زون پولس کے انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے تیسرے شخص روہت کی گرفتاری کی بھی تصدیق کر دی ہے۔

گرفتار
گرفتار
user

یو این آئی

جموں: جموں و کشمیر پولس نے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کے بارے میں توہین آمیز باتیں کرنے کے معاملے میں مزید ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس کے ساتھ گرفتار شدگان کی تعداد بڑھ کر تین ہوگئی ہے۔ جموں زون پولس کے انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے بتایا کہ معاملے میں ملوث تیسرے شخص روہت شرما ساکنہ پکا ڈنگا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توہین آمیز بیان دینے والے شخص ستپال شرما اور ان کے ساتھی دیپک کو اتوار کے روز ہی گرفتار کیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ستپال شرما نامی شخص، جو بھارت رکشا منچ نامی تنظیم کا جنرل سکریٹری ہے، کو پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کے بارے میں توہین آمیز باتیں کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ مذکورہ شخص نے یہ باتیں ایک نیوز پورٹل سے بات کرتے ہوئے کہی ہیں اور اس نیوز پورٹل نے یہ توہین آمیز مواد مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کیا تھا۔


جموں زون پولس کے انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے گزشتہ شام اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ "ایک رپورٹ (ویڈیو) سوشل میڈیا پر سرکولیٹ ہورہی ہے جس میں ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف دوسری کمیونٹی کی جانب سے کچھ غلط الفاظ کا استعمال کیے گئے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اس رپورٹ (ویڈیو) کا نوٹس لیا گیا ہے۔ اتوار کی صبح ہی پکا ڈنگا پولس تھانے میں ایف آئی آر زیر نمبر 100 درج کی گئی۔ یہ ایف آئی آر تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے اور 295 اے کے تحت درج ہوئی ہے۔"

مکیش سنگھ نے اتوار کے روز یہ بھی بتایا تھا کہ جموں پولس نے فوراً کارروائی شروع کرتے ہوئے دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ "ایک کا نام ہے ستپال شرما جس نے یہ غلط الفاظ استعمال کیے تھے اور دوسرے کا نام ہے دیپک۔ ایک اور لڑکا جو اس ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کی تلاشی جاری ہے۔ اس کا نام روہت ہے۔ جلد ہی اس کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔"


بہر حال، آئی جی پی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کی ویڈیوز کو سرکولیٹ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ "ایسی ویڈیوز کو سرکولیٹ کرنے سے آپسی بھائی چارے کو ٹھیس پہنچتی ہے۔ جموں پولیس ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے میں ہمیشہ آگے رہی ہے۔ آپسی بھائی چارے کو ٹھیس پہنچانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ "اگر ہمیں پتہ چلا ہے کہ کوئی بھی شخص اس ویڈیو کو سرکولیٹ کر رہا ہے تو ہم اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2020, 3:46 PM