ملک کی 89 فیصد اسکولی بسوں میں ’ریئر سیٹ بیلٹ‘ کا فقدان!

ملک میں سبھی مسافر گاڑیوں میں پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والوں کے لئے ریئر سیٹ بیلٹ کے استعمال کو لازمی قرار دیئے جانے کے باوجود تقریباً 89 فیصد اسکول بسوں اور وین میں ریئر سیٹ بیلٹ کی سہولت نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مسافر گاڑی بنانے والی کمپنی’نسان‘ کے ذریعہ سیو لائف فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر تیار کیے گئے ایک سروے رپورٹ کے مطابق ابھی ملک میں 11.2 فیصد اسکول بسوں/ وینوں میں بچوں کے لئے سیٹ بیلٹ نصب ہیں لیکن بیداری میں کمی کی وجہ سے اس کا بھی استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔

قومی سڑک سلامتی کے پیش نظر جاری اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریئر سیٹ بیلٹ کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے قانون ہونے کے باوجود اس کے لئے بیداری بہت کم ہے جس کی وجہ سے اس قانون کا نفاذ زیادہ موثر طریقے سے نہیں ہو پا رہا ہے۔ ریئر سیٹ بیلٹ کے استعمال سے حادثے میں بچوں کو چوٹ لگنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

رپورٹ میں ان اعداد و شمار پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے قومی جرائم ریکارڈ بیورو کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سال 2015 میں ملک میں اسکول بسوں کے حادثے کی وجہ سے 422 بچوں کی موت ہوگئی تھی اور 1622 بچے زخمی ہوئے تھے۔

سروے میں شامل لوگوں نے سڑک حادثوں کو روکنے کے لئے ایک سخت سڑک سلامتی قانون بنانے کی ضرورت کا اظہار کیا ہے۔ یہ سروے تقریباً 100 اسکول بسوں اور وینوں پر کیا گیا جس میں سے 69 نجی اسکول کی بسیں اور وینیں تھیں۔ 18 بسیں سرکاری امداد والی اسکولوں کی تھیں اور 13 سرکاری اسکول کی گاڑیاں تھیں۔ اس میں 11 شہروں میں تقریباً 330 اسکول گاڑی چلانے والے ڈرائیورں کو بھی سروے کا حصہ بنایا گیا ہے۔

نسان انڈیا کے صدر تھامس کوہیل کا کہنا ہے کہ جہاں ایک طرف ہندوستان میں سڑک سلامتی کے لئے کئی اقدامات کیے جارہے ہیں وہیں دوسری جانب ریئر سیٹ بیلٹ کے استعمال کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ ان کی کمپنی اس اقدام کے ذریعہ لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانا چاہتی ہے۔ ریئر بیلٹ کے استعمال کے بارے میں لوگوں میں بیداری لانے کے مقصد سے یہ اقدام کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔