پنچایت انتخابات میں اکیلے اترے گا آر ایل ڈی، این ڈی اے کا حصہ ہونے کے باوجود خود کے دم پر آزمائے گی سیاسی طاقت
این ڈی اے کا حصہ ہونے کے باوجود راشٹریہ لوک دل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اتر پردیش کے پنچایت انتخابات اکیلے لڑے گی۔ میرٹھ میں ہوئی پارٹی میٹنگ میں فیصلہ، ہر ضلع میں امیدوار چننے کے لیے کمیٹی ہوگی قائم

میرٹھ: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوپی کے آئندہ پنچایت انتخابات اپنے دم پر، کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کے بغیر لڑے گی۔ پارٹی کے اس فیصلے کو موجودہ سیاسی منظرنامے میں بڑا قدم مانا جا رہا ہے کیونکہ آر ایل ڈی این ڈی اے کی حلیف جماعت ہے لیکن اس کے باوجود اس نے مقامی سطح کے ان انتخابات میں اپنی الگ حکمت عملی اپنانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ فیصلہ میرٹھ میں منعقد پنچایت انتخابی کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ میں سامنے آیا۔ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے پنچایت الیکشن کمیٹی کے صوبائی کنوینر ڈاکٹر کلدیپ اجول نے کہا کہ ’’پنچایت کے انتخابات دراصل گاؤں کی سیاست کا حصہ ہیں اور گاؤں کے لوگ ہی ان میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ ہماری جماعت کی جڑیں گاؤں کے ہر سطح پر مضبوط ہیں، اسی بنیاد پر ہم پورے صوبے میں یہ الیکشن اکیلے لڑنے جا رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ آر ایل ڈی کا اتحاد این ڈی اے کے ساتھ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے تناظر میں ہے، لیکن پنچایت انتخابات مکمل طور پر مقامی سطح کے ہوتے ہیں جنہیں پارٹی اپنے تنظیمی ڈھانچے اور کارکنان کے بل بوتے پر لڑے گی۔
اس اجلاس میں میرٹھ اور سہارنپور منڈل کے تمام علاقائی عہدیدار، ضلع صدور اور پنچایت کمیٹی کے اراکین موجود رہے۔ اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ ریاست کے ہر ضلع میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو امیدواروں کے انتخاب کی ذمہ داری سنبھالے گی۔ اس حکمت عملی کا مقصد نہ صرف بہتر امیدواروں کو میدان میں اتارنا ہے بلکہ تنظیمی سطح پر کارکنان کو براہ راست ذمہ داری دینا بھی ہے تاکہ وہ آئندہ بڑی سیاسی لڑائیوں کے لیے تیار رہ سکیں۔
ڈاکٹر کلدیپ اجول نے میٹنگ میں کہا کہ ’’ہماری پوری تیاری مکمل ہے۔ یہ اجلاس دو منڈلوں کے علاقائی اجلاس کے طور پر منعقد کیا گیا تھا۔ ہمارا ماننا ہے کہ اگر ہم پنچایت سطح پر بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں تو یہی کامیابی آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے مضبوط بنیاد بنے گی۔‘‘
آر ایل ڈی نے یہ بھی واضح کیا کہ پنچایت انتخابات میں حصہ لینے کا مقصد محض نمائندگی حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے گاؤں گاؤں تک پارٹی کے پیغام کو پہنچانا، کارکنان کو فعال کرنا اور تنظیم کو مضبوط بنانا ہے۔ پارٹی کا ماننا ہے کہ گاؤں کی سطح پر جیت مستقبل کی سیاست کا رخ طے کرے گی۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ آر ایل ڈی کا یہ فیصلہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے تشویش بڑھا سکتا ہے کیونکہ مغربی اتر پردیش میں جاٹ ووٹ بینک پر آر ایل ڈی کی مضبوط گرفت ہے۔ اگر پارٹی گاؤں کی سطح پر اپنی پوزیشن مستحکم کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو اس کے اثرات اسمبلی انتخابات تک دکھائی دے سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔