تیجسوی یادو نے اکھلیش سے ملاقات کے بعد ظاہر کیا یو پی و بہار میں بی جے پی کے مکمل صفایا کا عزم

بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ اس وقت مودی حکومت کی طرف سے ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے، لیکن آئندہ انتخابات میں یو پی و بہار سے بی جے پی کا مکمل صفایا ہو جائے گا۔

ایس پی صدر اکھلیش یادو اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو
ایس پی صدر اکھلیش یادو اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو
user

قومی آوازبیورو

آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے بی ایس پی سربراہ مایاوتی اور سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد مودی حکومت کو زبردست طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ لکھنؤ میں تیجسوی یادو نے سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی کے درمیان اتحاد کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت مودی حکومت کی طرف سے ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے جس کا نقصان اسے آئندہ انتخابات میں اٹھانا پڑے گا۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ یو پی اور بہار میں بی جے پی کا مکمل صفایا ہو جائے گا، بی جے پی ان دو ریاستوں میں اب ایک سیٹ بھی نہیں جیت پائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ دو ریاستیں یو پی اور بہار ہی ہیں جو یہ طے کریں گی کہ مرکز میں کس کی حکومت ہوگی۔ تیجسوی کا کہنا ہے کہ ’’انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سی بی آئی اب ایجنسیاں نہیں رہ گئی ہیں بلکہ بی جے پی کی پارٹنر بن گئی ہیں جو بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے مخالفین کو پریشان کرتی ہیں۔ بی جے پی ترقی کا وعدہ کر کے اقتدار میں آئی تھی لیکن اس نے اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ نہ تو دو کروڑ ملازمتیں دیں اور نہ ہی 15 لاکھ روپے عوام کو دئیے۔‘‘

تیجسوی یادو نے بہار کو اسپیشل پیکیج نہ دئیے جانے کے لیے بھی پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بہار میں اسپیشل پیکیج کو لے کر بڑے بڑے اعلانات کیے گئے تھے کہ اسے 125 کروڑ روپے دیا جائے گا۔ لیکن حقیقت اب سب کے سامنے ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ ایس پی-بی ایس پی اتحاد کے لیے انھیں (اکھلیش یادو اور مایاوتی) شکریہ کہنے لکھنؤ آئے ہیں۔

اس دوران اکھلیش یادو نے کہا کہ ہر کوئی بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانا چاہتا ہے۔ یو پی میں اتحاد ہونے سے پورے ملک میں خوشی کی لہر ہے۔ بی جے پی جس طرح کی حکومت کر رہی ہے اس سے دہلی سے لے کر کولکاتا تک لوگ اس سے پریشان ہیں۔

واضح رہے کہ تیجسوی یادو اتوار کی رات لکھنؤ پہنچے تھے اور انھوں نے کہا تھا کہ ’’میرے والد لالو پرساد یادو کی خواہش تھی کہ یو پی میں ایک مہاگٹھ بندھن ہو جس میں سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی مل کر انتخاب لڑیں۔ آج ملک کے جو حالات ہیں اس میں یہ اتحاد لازمی ہو گیا ہے۔‘‘ تیجسوی یادو نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر سخت حملہ کرتے ہوئے اتوار کی رات یہ بھی کہا تھا کہ اس وقت ملک میں آئین کو ختم کر ناگپوریہ قانون نافذ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔ موہن بھاگوت جو کہہ رہے ہیں، نریندر مودی وہی کر رہے ہیں۔ اس وقت ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی جیسے حالات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔