’23 مئی کو بہار میں آئے گا زلزلہ، نتیش دیں گے استعفیٰ‘

آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ 23 مئی کو بہار میں زلزلہ آئے گا اور اس کے بعد بی جے پی و جنتا دل یو کے درمیان جنگ لازمی ہے۔ اس جنگ کا نتیجہ یہ ہوگا کہ نتیش کمار استعفیٰ دے دیں گے۔

فائل تصویر تیجسوی یادو اور وزیر اعلی نتیش کمار
فائل تصویر تیجسوی یادو اور وزیر اعلی نتیش کمار
user

قومی آوازبیورو

2019 لوک سبھا انتخاب کے لیے آخری دو مرحلے کی ووٹنگ بچی ہوئی ہے۔ این ڈی اے میں جہاں اس وقت مایوسی نظر آ رہی ہے وہیں اپوزیشن کے حوصلے بلند ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر بی جے پی اور ان کی ساتھی پارٹیوں پر مزید حملہ آور ہو گئے ہیں۔ بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بی جے پی اور جنتا دل یو پر نشانہ سادھا ہے۔ تیجسوی نے کہا کہ بی جے پی والے بھی سمجھ گئے ہیں کہ ان کی روانگی طے ہے اور وہ اس بات کو ماننے بھی لگے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ این ڈی اے کی پارٹیاں 23 مئی کے بعد ڈائناسور کی طرح غائب ہونے والی ہیں۔

تیجسوی نے رام مادھو کے اس بیان کا بھی تذکرہ کیا جس میں رام مادھو نے کہا تھا کہ بی جے پی بغیر کسی کے تعاون کے حکومت نہیں بنا سکتی۔ انھوں نے کہا کہ اب تو رام مادھو بھی کہہ رہے ہیں کہ بغیر دوسری پارٹی کا ساتھ لیے حکومت نہیں بن سکتی ہے۔ تیجسوی نے کہا کہ اب بی جے پی کے لوگ کہتے ہیں کہ گٹھ بندھن ’مہاملاوٹ‘ ہے تو کیا بی جے پی کے لوگ انتخاب کے بعد کسی کا تعاون نہیں لیں گے، آپ دیکھیے گا، ان کی کتھنی اور کرنی میں بہت فرق ہے۔


آر جے ڈی لیڈر نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر بھی حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ 23 مئی کو بہار میں زلزلہ آئے گا۔ تیجسوی کا کہنا ہے کہ 23 مئی کے بعد بی جے پی اور جنتا دل یو کے درمیان جنگ لازمی ہے اور پھر نتیش کمار استعفیٰ دے دیں گے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ بہار اسمبلی کے لیے جلد ہی انتخاب ہو سکتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’23 مئی کے بعد نہ صرف بی جے پی بلکہ جنتا دل یو اور نتیش کمار بھی ڈائناسور کی طرح غائب ہو جائیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ بی جے پی لیڈر رام مادھو نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا تھا کہ بی جے پی کے لیے اپنے دم پر حکومت بنانا ممکن نہیں لگ رہا۔ انھیں دوسری پارٹیوں کے تعاون کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ان کے اس بیان سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ بی جے پی کو بھی اندازہ ہو گیا ہے کہ اس کے لیے اس انتخاب میں جیتنا آسان نہیں ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن کہہ رہا ہے کہ بی جے پی خود ہی شکست مان چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔