بڑے منافع سے خطرات جڑے ہوتے ہیں، جمع کنندگان اس کا دھیان رکھیں: داس
شکتی کانت داس نے کہا کہ بینکوں کو مضبوط کرنے کے لئے مسلسل اصولوں کے نظام کو مضبوط بنایا جا رہا ہے، بینک مضبوط ہو جائیں گے تو ان میں پیسہ رکھنے والوں کے مفاد محفوظ رہیں گے۔

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے اتوار کو جمع کنندگان کو بڑے منافع کے ساتھ جڑے خطروں سے بھی آگاہ رہنے کا مشورہ دیا۔ شکتی کانت داس پانچ لاکھ روپے تک کی رقم کے بینک میں جمع بیمہ کے معینہ مدت میں ادائیگی کی گارنٹی کے منصوبے پر جمع کنندگان کی ایک کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس پروگرام سے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بھی خطاب کیا۔
شکتی کانت داس نے کہا کہ بڑے منافع سے خطرے جڑے ہوتے ہیں۔ اس لئے سرمایہ کاروں کو فائدہ کی تلاش میں بہت سوچ سمجھ کر قدم بڑھانا چاہئے۔ آر بی آئی گورنر نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کی ترجیحات میں جمع کنندگان سب سے پہلے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کو مضبوط کرنے کی سمت میں اٹھائے جانے والے ریزرو بینک کے اصولوں کے اقدام بھی بینکوں کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کے مفاد میں ہیں۔
شکتی کانت داس نے کہا کہ بینکوں کو مضبوط کرنے کے لئے مسلسل اصولوں کے نظام کو مضبوط بنایا جا رہا ہے، بینک مضبوط ہو جائیں گے تو ان میں پیسہ رکھنے والوں کے مفاد محفوظ رہیں گے اور اس منصوبے کا سہارا لینے کی نوبت نہیں آئے گی۔ شکتی کانت داس نے کہا کہ ریزرو بینک کو کوآپریٹو بینکوں کے ریگولیشن کے بارے میں کمیٹی کی رپورٹ مل گئی ہے اور ان بینکوں کے بارے میں بھی اس کی بنیاد پر اصول بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک اب تجارتی بینکوں کی صحت کی نگرانی کے لئے کمزوری کے علامات کا انتظار نہیں کرتا ہے بلکہ اس نے پالیسیوں پر توجہ دینے کا نظام شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ نظام کو مضبوط کرنے میں بینکوں کے بورڈ آف ڈائریکٹر اور آڈٹ کمیٹی سمیت سبھی متعلقہ فریقوں کا کردار اہم ہے۔
آر بی آئی گورنر نے جمع بیمہ گارنٹی یوجنا میں نئی اصلاحات کو تاریخی قدم بتاتے ہوئے کہا کہ ایک لاکھ کی رقم جمع کرکے بیمہ کا تحفظ 27 سال پہلے دیا گیا تھا جسے بڑھا کر 500000 کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت ریزرو بینک اگر کسی بینک سے پیسہ نکالنے پر پابندی لگاتا ہے تو اس کے 90 دن کے اندر جمع کنندگان کو پانچ لاکھ روپے تک کی جمع کی گئی رقم کی ادائیگی کردی جائے گی۔ پہلے جمع کنندگان کو ان کی جمع رقم کے بیمہ کے پیسہ ملنے میں سالوں سال لگ جاتے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔