ہندوستان میں اب تک 20 مریضوں میں کورونا کے نئے اسٹرین کی تصدیق، میرٹھ کی 2 سالہ بچی بھی متاثر

برطانیہ کے علاوہ ہندوستان، اسپین،سویڈن، سوٹزر لینڈ، فرانس، ڈینمارک، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، آسٹریلیا، کناڈا، جاپان، لبنان، سنگاپور اور نائجیریا میں نئے اسٹرین کے مریض پاے گئے ہیں

کورونا وائرس / یو این آئی
کورونا وائرس / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان میں کورونا وائرس کا نیا اسٹرین اثر انداز ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ برطانیہ سے وطن واپس لوٹنے والے 20 مسافر اب تک اس وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔ ان مریضوں میں میرٹھ کی ایک دو سالہ بچی بھی شامل ہے۔ گزشتہ روز ملک کے مختلف حصوں میں اس طرح کی 6 معاملوں کی تصدیق کی گئی تھی۔ قبل ازیں، ہندوستان میں کورونا وائرس کے نئے اسٹرین کے خطرے کے پیش نظر برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

یوپی کے میرٹھ شہر میں منگل کے روز 2 سال کی بچی میں کورونا کا نیا اسٹرین پایا گیا۔ بچی کا کنبہ برطانیہ سے واپس لوٹا تھا، جس کے بعد بچی سمیت اور اس کے والدین کورونا سے متاثر پائے گئے۔ تاہم، نیا اسٹرین صرف دو سال کی بچی میں پایا گیا ہے۔ فی الحال اس علاقہ کو سیل کر دیا گیا ہے جہاں بچی اپنے گھر والوں کےساتھ رہتی ہے۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد پورے ضلع میں خوف کا ماحول ہے۔


میرٹھ کے تھانہ ٹی پی نگر کی سنت وہار کالونی میں لندن سے واپس آئے خاندان کی دوسال بچی میں کورونا کا نیا اسٹرین پایا گیا ہے۔ یہ بچی اپنے والدین اور بھائی کےساتھ لندن سے لوٹی ہے۔ بچی کے والدین اور ایک دیگر خاتون کی کورونا جانچ کی رپورٹ نیگیٹو آئی ہے۔ میرٹھ کے محکمہ صحت نے لندن سے لوٹےچار مسافروں کی کورونا جانچ کے لئے نمونہ دہلی بھیجے تھے۔

بچی کی رپورٹ پازیٹو آنے کے بعد سو لوگوں کی جانچ کرائی گئی تھی اور ان میں سے 70 کی اینٹیجن رپورٹ نیگیٹو آئی ہے۔ اے بی پی نیوز کے مطابق میرٹھ کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) اکھلیش موہن نے کہا ہے کہ اسے لے کر گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، پورا محکمہ ایلرٹ ہے اور گزشتہ کچھ دنوں کے دوران لندن سے 90 مسافر آئے ہیں۔


واضح رہے برطانیہ کے علاوہ ہندوستان، اسپین، سویڈن، سوٹزر لینڈ، فرانس، ڈینمارک، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، آسٹریلیا، کناڈا، جاپان، لبنان، سنگاپور اور نائجیریا میں نئے اسٹرین کے مریض پاے گئے ہیں۔ واضح رہےکورونا وائرس کے اس نئے اسٹرین نے اس لئے خوف پیدا کر دیا ہے کیونکہ اس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور لوگ اس سے جلدی متاثر ہو جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔