نفرت کی سیاست کا عروج ملک کے لئے خطرہ: کے سی آر

کے سی آر نے کہا کہ اپنی آخری سانس تک تلنگانہ کے لوگوں کا دفاع کرنا ان کا فرض ہے لیکن اس کے ساتھ ملک کے مفادات کے دفاع کے لئے نفرت کی سیاست کے خلاف لڑنا بھی ہمارا فرض العین ہے۔

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر / آئی اے این ایس
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) نے جمعرات کے روز کہا کہ نفرت کی سیاست کے عروج کے سبب ملک پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ کے سی آر نے اس بات پر فکرمندی ظاہر کی ہے کہ مذہبی جنون کے علاوہ کسی بھی دیگر مسئلہ پر بحث نہیں ہو رہی ہے۔ نیز لوگوں کی ضروریات اب حاشیہ پر ہیں۔ کے سی آر تلنگانہ کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے سی آر نے کہا کہ یہ نفرت ملک کو 100 سال پیچھے کھینچ کر لے جائے گی۔ اس طرح کی صورت حال سے ابھرنے کے لئے ملک کے 100 سال صرف ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ تناؤ سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنا ایک خطرناک ایجنڈا ہے۔ ہندوستان کے ساتھ آزاد ہوئے ملک سپر پاور بن رہے ہیں لیکن ہم اب بھی ذات اور مذہبی اختلافات پر جھگڑ رہے ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر تشدد کا دور اسی طرح سے جاری رہا تو کوئی بھی غیر ملکی سرمایہ نہیں آئے گا اور موجودہ سرمایہ کاری بھی ختم ہو جائے گا۔


کے سی آر نے مزید کہا کہ ملک کے ذمہ داران خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ یہاں کے لوگوں کو روزگار چاہئے، بجلی چاہئے اور پانی چاہئے۔ ملک کو اگر ترقی کی راہ پر گامزن ہونا ہے تو اسے نئی زرعی، صنعتی اور اقتصادی پالیسی درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پاس کوئی یکساں ہدف نہیں ہے۔ آزادی کے 75 سال بعد بھی ملک میں غریبی کیوں ہے؟ ملک کے وسیع انسانی اور قدرتی وسائل کے استعمال کے لئے کون ذمہ دار ہے؟ ملک کے لوگوں کو ان سوالات پر غور کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اہم نہیں ہے کہ ہر پانچ سال بعد اقتدار پر کون قابض ہوتا ہے۔ ہمیں ترقی پذیر ایجنڈے کی ضرورت ہے، جو ملک کو مسائل سے نکال سکے۔ ملک کو نئی منزل کی ضرورت ہے اور ملک کے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی آنی چاہئے۔ کے سی آر نے کہا کہ اپنی آخری سانس تک تلنگانہ کے لوگوں کا دفاع کرنا ان کا فرض ہے لیکن اس کے ساتھ ملک کے مفادات کے دفاع کے لئے نفرت کی سیاست کے خلاف لڑنا بھی ہمارا فرض العین ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔