لکھیم پور سانحہ کے خلاف لوک سبھا میں ہنگامہ، کارروائی 2 بجے تک ملتوی، راجیہ سبھا کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی

حزب اختلاف کی جماعتوں کے اراکین نے وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کے استعفیٰ کے مطالبے کے سلسلے میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں زبردست ہنگامہ کیا جس کے بعد کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی

راجیہ سبھا میں ہنگامہ
راجیہ سبھا میں ہنگامہ
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس سمیت کئی حزب اختلاف کی جماعتوں کے اراکین نے وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کے استعفیٰ کے مطالبے کے سلسلے میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی جبکہ ایوان بالا کی کارروائی بغیر شوروگل کے ہی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے جیسے ہی وقفہ سوالات شروع کیا، توکئی حزب اختلاف کے اراکین وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا کے استعفیٰ کے مطالبے کے سلسلے میں ہنگامہ کرتے ہوئےایوان کے وسط میں آگئے اور ہنگامہ کے درمیان اسپیکر نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی۔ انہوں نے وقفہ سوالات کے دوران سخت لہجے میں کہا کہ اگرلوک سبھا کی کسی املاک کو نقصان پہنچا تو اس کے لئے اراکین خود ذمہ دار ہوں گے۔


اسپیکر نے کہا کہ وقفہ سوالات بہت اہم ہوتا ہے اس لیے تمام اراکین اپنی اپنی جگہ پر جائیں اور ایوان کو چلانے میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ نعرے لگانے اور تختیاں لہرانے کی نئی روایت کی شروعات ہو رہی ہے، یہ درست نہیں ہے ۔ اس دوران مسٹر مشرا کے استعفیٰ کے مطالبے پر ہنگامہ بڑھنے لگا اور ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔

ایوان بالا کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی

ادھر، حزب اختلاف کے شوروغل کے بغیر ہی ایوانِ بالا کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ چیرمین ایم وینکیا نائیڈو نے صبح ضروری دستاویز میز پر رکھے جانے کے بعد ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ اس دوران تمام اراکین اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔


نائیڈو نے کہا کہ حزب اختلاف کے 12 اراکین کی معطلی کے سلسلے ان کی ایوان کے لیڈر اور حزب اختلاف کے سینئر لیڈروں کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے اراکین سے اس مسئلہ پر رائے قائم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ماحول بنے جس سے ایوان میں معمول کے مطابق کام کاج ہو سکے۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔