دہلی تشدد: فسادیوں نے بچوں کے رپورٹ کارڈ اور ایڈمیشن کارڈ بھی خاکستر کر دیئے

عینی شاہدین کے مطابق منگل کی شام تقریباً 100 سے 150 لوگوں کی بھیڑ شیو وِہار اسکول میں گھسی اور اس نے پنکھے، ٹیوب، بلیک بورڈ، ڈیسک، کرسیاں وغیرہ پوری طرح جلا ڈالے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شمال مشرقی دہلی کے شیو وِہار علاقے میں شورش پسندوں نے سینکڑوں معصوم بچوں کی امیدوں اور مستقبل کو برباد کرنے میں بھی جھجک محسوس نہیں کی۔ بدمعاشوں نے یہاں کے اسکول میں گھس کر نہ صرف توڑ پھوڑ کی، بلکہ طلبا کے استعمال میں آنے والی ہر ایک چیز تباہ کر ڈالی۔ بچوں کے سال بھر کے امتحان اور کارکردگی کی بنیاد پر تیار کیے جا رہے رپورٹ کارڈس کو بھی شرپسند عناصر نے خاک میں ملا دیا۔

شیو وِہار کے اس اسکول میں آس پاس کے قریب 1300 بچے پڑھتے ہیں۔ فی الحال یہ اسکول پوری طرح سے تہس نہس ہو چکا ہے۔ شمال مشرقی دہلی کے علاقوں میں گشت کر رہے پولس اور انتظامی افسران کا کہنا ہے کہ راحت اور بچاؤ کام کے ذریعہ جلد ہی معمولات زندگی معمول پر آ جائے گی۔ لیکن شیو پوری کے تشدد متاثرہ اسکول کے افسران نے کہا کہ علاقے میں پوری طرح امن قائم ہونے کے باوجود بھی شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے شکار اسکولوں میں امتحان یا نیا تعلیمی سیشن جلد شروع کرانا مشکل ہوگا۔ ان اسکولوں میں اس قدر تباہی مچائی گئی ہے کہ اسکول کو دوبارہ شروع کرنے میں کئی مہینوں کا وقت لگ سکتا ہے۔


اسکول کی رکھوالی کرنے والے شخص نے بتایا کہ تین منزلہ اسکول میں گھسنے کے بعد شورش پسندوں نے بچوں کے کھیلنے کی جگہ کو آگ لگا دی۔ اسکول کے اندر موجود بچوں کے ٹیسٹ پیپر آگ کے حوالے کر دیئے گئے۔ بچوں کی سال بھر کے امتحان اور کارکردگی کی بنیاد پر تیار کیے جا رہے رپورٹ کارڈس کو بھی تشدد پسند عناصر نے جلا ڈالا۔

یہاں بھیڑ کی بدمعاشی کے عینی شاہدین کے مطابق منگل شام تقریباً 100 سے 150 لوگوں کی بھیڑ اسکول میں گھسی۔ پرتشدد بھیڑ نے یہاں پنکھے، ٹیوب، کلاس میں لگے بلیک بورڈ، ڈیسک، کرسیاں، بچوں کے رپورٹ کارڈس، ٹیسٹ اور نئے داخلے کے لیے جمع کیے گئے چھوٹے بچوں کی درخواستیں وغیرہ پوری طرح جلا ڈالیں۔


دہلی تشدد کے فسادات نے کچھ ایسی ہی تباہی برج پوری کے ایک اور اسکول میں مچائی۔ یہ اسکول علاقے کے سب سے بڑے اسکولوں میں شمار ہے اور یہاں تقریباً 2000 طلبا پڑھتے ہیں۔ اس کے علاوہ موج پور کے سرکاری اسکول پر بھی حملہ ہوتے ہوتے بچا، جس میں پولس نے وقت رہتے یہاں پھنسے طلبا اور اساتذہ کو شورش پسندوں کی بھیڑ سے بچایا۔

اس طرح کے تشدد اور شورش پسندی کے مدنظر ہی سی بی ایس ای نے فی الحال شمال مشرقی ضلع میں بورڈ امتحانات ملتوی کر دیئے ہیں۔ وہیں دہلی حکومت نے یہاں سرکاری اور سبھی نجی اسکولوں میں ہونے والے غیر بورڈ امتحانات بھی ملتوی کر دیئے ہیں۔ یہ امتحانات علاقے میں امن قائم ہونے کے بعد کرائے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔