محکمہ جنگلات کی زمین پر گجرات میں وبال، پولیس اور فاریسٹ ٹیم پر حملہ اور آگ زنی، 47 جوان زخمی
حملے میں پولیس اور محکمہ جنگلات کے 47 افسر اورملازمین زخمی ہوئے۔ کئی جوانوں کے سر، ہاتھ اور پیروں پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔

گجرات کے بناس کانٹھا ضلع کے دانتا تعلقہ واقع پاڈلیا گاؤں میں گزشتہ روز جم کر ہنگامہ ہوا جس کی وجہ حالات اچانک قابو سے باہر ہو گئے۔ محکمہ جنگلات کی زمین پر طویل عرصہ سے جاری تنازعہ ہفتے کو اس وقت تشدد میں بدل گیا جب محکمہ جنگلات، پولیس اور محکمہ ریونیو کی مشترکہ ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی۔ دیکھتے ہی دیکھتے مقامی لوگوں کے ایک بڑے ہجوم نے سرکاری ٹیم پرحملہ کر دیا۔
شائع خبروں کے مطابق سروے نمبر 9 میں محکمہ جنگلات کی اراضی پر نرسری اور پودے لگانے کا کام جاری تھا۔ اسی دوران تقریباً 500 افراد پر مشتمل ہجوم جو پہلے سے تیار تھا، وہاں پہنچا اور اچانک پتھراؤ شروع کر دیا۔ ہجوم نے نہ صرف پتھر بلکہ گولیوں، لاٹھیوں اور تیر کمان جیسے ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا، جس سے جائے وقوعہ پر افراتفری مچ گئی۔
’اے بی پی نیوز‘ کی خبر کے مطابق اس حملے میں پولیس اور محکمہ جنگلات کے 47 افسر اورملازمین زخمی ہوئے۔ کئی جوانوں کے سر، ہاتھ اور پیروں پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔ تمام زخمیوں کو فوری طور پر امباجی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اسپتال میں رات گئے تک زخمیوں کا علاج چلتا رہا۔ اس پرتشدد جھڑپ میں سب سے سنگین چوٹ امباجی پولیس انسپکٹر آر بی گوہل کو لگی۔ ان کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے انہیں فوری طور پر ایل سی بی کی مدد سے ابتدائی طبی امداد کے بعد پالن پور ریفر کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کے سر پر شدید چوٹ آئی ہے اور فی الحال ان کی حالت پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔
صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے تاہم حالات قابو میں آنے کے بجائے مزید بگڑ گئے۔ آنسو گیس کے بعد ہجوم مزید پرتشدد ہو گیا اور اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی، جس سے پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ مشتعل ہجوم نے پولیس اور محکمہ جنگلات کی کچھ سرکاری گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔ پتھراؤ کے بعد ان گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جس سے کئی گاڑیاں بری طرح جل گئیں۔ جائے وقوعہ پر دھوئیں اور آگ کی وجہ سے صورتحال انتہائی خوفناک ہوگئی تھی۔
اس واقعہ کے بعد پاڈلیا گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں بھاری پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ سینئر افسران موقع پر موجود ہیں۔ پولیس نے علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لیے گشت بڑھا دی ہے اور صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ پہلے سے منصوبہ بند معلوم ہوتا ہے۔ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، اور ویڈیو فوٹیج اور دیگر شواہد کی بنیاد پر حملہ آوروں کی شناخت کی جارہی ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔