ریوڑی کلچر: انتخابات میں مفت سہولیات کے اعلانات سے متعلق معاملہ پر سپریم کورٹ آج کرے گا سماعت

سابقہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو انتخابی اعلانات سے نہیں روکا جا سکتا اور مفت انتخابی اعلانات کے باوجود کئی پارٹیاں ہار جاتی ہیں۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

انتخابات کے دوران مفت اسکیموں کے وعدوں پر سپریم کوڑٹ آج پھر سماعت کرنے جا رہا ہے۔ اس معاملہ پر بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے نے عرضی دائر کر کے مفت سہولیات فراہم کرنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابقہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ آخر ’فری بی‘ (مفت فراہم کی جانے والی سہولت) کیا ہے؟ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو انتخابی اعلانات سے نہیں روکا جا سکتا اور مفت انتخابی اعلانات کے باوجود کئی پارٹیاں ہار جاتی ہیں۔

قبل ازیں، دوران سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں سے تجاویز طلب کی تھیں اور کہا تھا کہ یہ تشویش عوام کے پیسے کو صحیح طریقے سے خرچ کرنے کے بارے میں ہے۔ سپریم کورٹ نے 10 اگست کو کہا تھا کہ انتخابات کے دوران سیاسی جماعتوں کی طرف سے وعدے اور مفت تحائف کی تقسیم ایک سنگین مسئلہ ہے جبکہ اس رقم کو انفراسٹرکچر پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔


اس معاملے پر عام آدمی پارٹی نے سپریم کورٹ میں دلیل دی تھی کہ فلاحی اسکیموں اور مفت ریوڑی کلچر میں فرق ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ معیشت، پیسہ اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے درمیان توازن رکھنا ضروری ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 16 جولائی 2022 کو اتر پردیش میں بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کے افتتاح کے بعد مفت اسکیموں کے حوالہ سے بیان دیا تھا۔ مودی نے کہا تھا، 'ریوڑی کلچر ملک کی ترقی کے لیے بہت خطرناک ہے۔ نیز، ہمیں مل کر اس سوچ کو شکست دینا ہے اور اس کلچر کو سیاست سے باہر نکالنا ہے۔

اکے جواب میں اروند کیجریوال نے کہا ’’بچوں کو مفت تعلیم اور لوگوں کا مفت علاج ریوڑی تقسیم کرنا نہیں ہے۔ ہم ایک ترقی یافتہ اور قابل فخر ہندوستان کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔‘‘

ادھر، کانگریس پارٹی نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کے 'ریوڑی کلچر' والے بیان پر ہدف تنقید بنایا تھا۔ پارٹی کی جانب سے کہا گیا ’’ملک میں ریوڑیوں پر کافی بحث ہو رہی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ملک کی حکومت کو ریوڑیاں تو نظر آتی ہیں لیکن مفت گجک نظر نہی آتی جو وہ چنندہ کارباریوں کو بانٹتی ہے۔‘‘ کانگریس کا اشارہ کئی کارباریوں کے قرض معافی اور دیگر سہولیات فراہم کئے جانے کی طرف تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔