سری نگر: جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پھر قدغن

نوہٹہ کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ تاریخی جامع مسجد کے دروازوں کو جمعرات کی صبح سے ہی مقفل کردیا گیا تھا اور جامع مسجد کے احاطے میں داخلے پر کلی روک لگائی گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر : جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مختلف حصوں بالخصوص پائین شہر میں جمعہ کو مسلسل دوسرے دن بھی کرفیو جیسی پابندیاں نافذ رہیں۔ پابندیوں کی وجہ سے پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع چھ صدی پرانی جامع مسجد میں مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی نماز جمعہ ادا نہ ہوسکی۔ شہر میں پابندیاں مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے بقول ان کے وادی میں سرکاری ظلم و زیادتیوں ، بہیمانہ ہلاکتوں، بلا وجہ گرفتاریوں ، پبلک سیفٹی ایکٹ کے اطلاق ، مکانوں اور جائیداد کی تباہی ، طلبا کی ہراسانی اور صحافیو ں پر حملوں و دیگر تشدد آمیزیوں کے خلاف دی گئی احتجاجی مظاہروں کی کال کے پیش نظر دوسرے دن بھی جاری رکھی گئیں۔

وادی میں جمعرات کو لشکر طیبہ کے 2 ملی ٹینٹوں اور ایک عام شہری کی ہلاکت کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی تھی جس کے دوران احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر سری نگر کے پائین شہر کے بیشتر حصوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ رکھی گئی تھیں۔ سری نگر میں جمعہ کو تمام تعلیمی ادارے سرکاری احکامات پر بند رہے۔ اس کے علاوہ کشمیر یونیورسٹی اور جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ میں واقع اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں درس وتدریس کا عمل معطل رہا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پائین شہر کے ایم آر گنج، نوہٹہ، رعناواری، صفا کدل اور خانیار میں جمعہ کو دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت پابندیاں نافذ رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ سیول لائنز کے مائسمہ اور کرال کڈھ پولس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں جزوی طور پر پابندیاں نافذ رہیں۔ تاہم سرکاری دعوے کے برخلاف پابندی والے علاقوں کی زمینی صورتحال بالکل مختلف نظر آئی۔ ایسے علاقوں میں سیکورٹی فورسز لوگوں کو یہ کہتے ہوئے اپنے گھروں تک ہی محدود رہنے کے لئے کہہ رہے تھے کہ ان کے علاقہ میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ پابندیوں کی وجہ سے نوہٹہ میں واقع جامع مسجد میں مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی ’نماز جمعہ کا اجتماع‘ نہیں ہوسکا۔

نوہٹہ کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ تاریخی جامع مسجد کے دروازوں کو جمعرات کی صبح ہی مقفل کردیا گیا تھا اور جامع مسجد کے احاطے میں داخلے پر کلی روک لگائی گئی۔ حریت کانفرنس (ع) چیئرمین میرواعظ جو ہر جمعہ کو جامع مسجد میں اپنا معمول کا خطبہ دیتے ہیں، نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ’مسلسل دوسرے جمعہ اور رواں برس میں 15 ویں بار جامع مسجد سری نگر میں نماز کی ادائیگی پر قدغن لگائی گئی۔ شہر خاص میں سخت ترین کرفیو نافذ کرکے لوگوں کو اپنے گھروں میں یرغمال بناکر رکھا گیا ہے۔ زیادتیوں اور ناانصافیوں کے خلاف پرامن طور پر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی‘۔ یو این آئی کے ایک نامہ نگار جنہوں نے جمعہ کی صبح پائین شہر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا، نے خانیار، فتح کدل، نوہٹہ، نالہ مار روڑ، نواح کدل، کاؤ ڈارہ، راجوری کدل، گوجوارہ، خواجہ بازار، دستگیر صاحب اور ملحقہ علاقوں میں رابطہ سڑکوں کو خاردار تار سے سیل کیا ہوا پایا۔

نامہ نگار نے پائین شہر میں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات پائی اور انہیں لوگوں کی نقل وحرکت محدود کرتے ہوئے دیکھا۔ نامہ نگار کے مطابق پائین شہر میں جمعہ کو مسلسل دوسرے دن بھی ہر طرح کی سرگرمیاں معطل رہیں۔ دریں اثنا کشمیر انتظامیہ نے ریاست میں بلدیاتی و پنچایتی انتخابات کے پیش نظر مزاحمتی قائدین اور دیگر علیحدگی پسند رہنماؤں کو بدستور تھانہ یا خانہ نظر بند رکھا ہے۔ بزرگ علیحدگی پسند راہنما اور حریت کانفرنس (گ) چیئرمین گیلانی کو گذشتہ قریب آٹھ برس سے مسلسل اپنے گھر میں نظربند رکھا گیا ہے۔ حریت کانفرنس (ع) چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق 7 اکتوبر سے بدستور اپنی رہائش گاہ پر نظر بند ہیں۔

یاسین ملک کو 2 اکتوبر سے پولس تھانہ کوٹھی باغ میں بند رکھا گیا ہے۔ بتادیں کہ سری نگر کے فتح کدل میں بدھ کو سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان ہوئے ایک مختصر مسلح تصادم میں لشکر طیبہ کا ملی ٹنٹ معراج الدین بانگرو سمیت 2 ملی ٹینٹوں کو ہلاک کئے جانے کے خلاف وادی میں جمعرات کو مزاحمتی قیادت کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی گئی۔ مسلح تصادم کے دوران مکان مالک (جس کے گھر میں ملی ٹنٹ چھپے بیٹھے تھے) کا بیٹا رئیس حبیب اللہ صوفی بھی مارا گیا۔ اس کے علاوہ ایک پولس اہلکار جاں بحق ہوا۔ ریاستی پولس کا دعویٰ ہے کہ مکان مالک کا بیٹا ملی ٹینٹوں کا ساتھی تھا۔ لیکن رئیس کے والدین نے پولس کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ان کے بیٹے کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔

ریاستی پولس نے تصادم میں مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت لشکر طیبہ کا معراج الدین بانگرو عرف آصف ولد ثناء اللہ بانگرو ساکنہ نرپرستان فتح کدل اور فید مشتاق وازہ ولد مشتاق احمد وازہ ساکنہ خانیار کے بطور کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔