دہلی میں سانسوں پر بحران برقرار، کئی علاقوں میں اے کیو آئی 400 پار، نرسری سے 5 تک آف لائن کلاسز معطل
قومی راجدھانی میں ہوا کے مسلسل بگڑتے معیار اور شدید فضائی آلودگی کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے نرسری سے کلاس 5 تک کے طلباء کے لیے آف لائن کلاسز کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔

دہلی-این سی آر میں دم گھوٹنے والی ہوا سے پیدا ہونے والے مسائل میں کہرے اور سردی نے مزید اضافہ کردیا ہے۔ منگل کی صبح ایک بار پھر کہرے اورغبار سے آسمان ڈھکا نظر آیا۔ اس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں حد بصارت انتہائی کم ہوگئی۔ اس صورتحال میں ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم فار دہلی کے مطابق منگل کی صبح راجدھانی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 381درج کیا گیا۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے صبح 7 بجے کے اعداد و شمار کے مطابق دہلی کا اوسط اے کیو آئی 378 رہا جو ’انتہائی خراب‘ زمرے میں آتا ہے۔ راجدھانی دہلی کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں وزیر پور، جہانگیر پوری، منڈکا، نہرو نگر (لاجپت نگر)، سری فورٹ، آئی ٹی او، آنند وہار اور پنجابی باغ شامل ہیں۔ ان علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے اوپر درج کیا گیا۔ آنند وہار میں اے کیو آئی 406، اشوک وہار 410، آیا نگر 339، بوانا 403، براڑی 376 اور چاندنی چوک علاقے میں 438 درج کیا گیا۔
اسی دوران ڈی ٹی یو میں 425، دوارکا سیکٹر 8 میں 391، آئی جی آئی ایئرپورٹ ٹی 3 ایریا میں 323، آئی ٹی او میں 402، جہانگیر پوری میں 426، لودھی روڈ میں 341، منڈکا میں 426، نجف گڑھ میں 348، پنجابی میں 405، روہنی میں 356، وویک وہار میں 411، سونیا وہار 393، آرکے پورم 397، وزیر پور میں 426 درج کیا گیا۔
واضح رہے کہ دہلی ۔این سی آر گزشتہ کئی روز سے مسلسل فضائی آلودگی کی زد میں ہیں جس کی وجہ سے بزرگوں، بچوں اور سانس کے مریضوں کو زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وہیں راجدھانی میں ہوا کے مسلسل بگڑتے معیاراور شدید فضائی آلودگی کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے نرسری سے کلاس 5 تک کے طلباء کے لیے آف لائن کلاسز کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ اب اگلے نوٹس تک ان کلاسوں کی پڑھائی صرف آن لائن میڈیم سے کرائی جائے گی۔
یہ حکم دہلی کے تمام سرکاری اسکولوں، سرکاری امداد یافتہ اسکولوں اور پرائیویٹ تسلیم شدہ اسکولوں پر یکساں طور پر لاگو ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ چھوٹے بچوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے کیونکہ آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر بچے اور بوڑھے ہوتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔