مودی حکومت کے خلاف گوجروں کی تحریک جاری، کئی ٹرینیں رَد

راجستھان کانگریس حکومت کا کہنا ہے کہ گوجروں کے ریزرویشن سے متعلق مرکزی حکومت کو کام کرنا چاہیے۔ اس تعلق سے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے گوجروں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہنے کی بات کہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت کے خلاف گوجروں کی تحریک نے ریلوے نظام کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ جہاں جمعہ کے روز تقریباً 25 ٹرینیں متاثر ہوئی تھیں وہیں ہفتہ کے روز 14 ٹرینیں رَد کی گئیں۔ دراصل گوجر لیڈر کروڑی سنگھ بینسلا اپنے حامیوں کے ساتھ جمعہ سے راجستھان کے سوائی مادھو پور ضلع میں ٹرین کی پٹریوں پر بیٹھے ہیں۔ یہ تحریک گوجر طبقہ کو ریزرویشن دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے چلائی جا رہی ہے۔ بینسلا نے میڈیا سے اس بارے میں کہا کہ ’’گوجر طبقہ کی مانگ کو پورا کرنا وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے لیے بڑا کام نہیں ہونا چاہیے۔ سالوں سے ہم گوجروں کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کر رہےہیں اور اب مزید تاخیر ناقابل برداشت ہے۔‘‘

ریلوے ٹریک پر گوجر طبقہ کے جاری مظاہرہ کی وجہ سے ہفتہ کے روز نہ صرف 14 ٹرینیں رد ہوئی ہیں بلکہ 20 گاڑیوں کا راستہ بھی تبدیل کرنا پڑا۔ بینسلا کا کہنا ہے کہ ’’ہمارے پاس اچھے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ گوجر طبقہ کی باتیں سنیں۔ ان کے لیے ریزرویشن دینا کوئی بہت بڑا کام نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے راجستھان میں اشوک گہلوت حکومت سے کافی امیدیں ظاہر کیں اور کہا کہ چونکہ ریاست میں حالات بدل گئے ہیں اس لیے ہم اچھی خبر سننا چاہتے ہیں۔

اس پورے معاملے پر گہلوت حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں اور گوجروں کے مسائل کا حل نکالا جائے گا۔ کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر صحت رگھو شرما، وزیر سیاحت وشویندر سنگھ، سماجی انصاف کے وزیر ماسٹر بھنور لال اور سینئر سرکاری افسران کی ایک کمیٹی مظاہرین سے بات چیت کے لیے بنائی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے بھی کہا تھا کہ ’’پانچ فیصد کے گوجر ریزرویشن کے لئے جو قانونی مسائل آئے ہیں، مرکزی حکومت کو ان کا حل نکالنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی دعویٰ کیا تھا کہ ریاستی حکومت اور پارٹی گوجر ریزرویشن کا مسئلہ حل کرنے کے تئیں پرعزم ہے اور کانگریس گوجروں کو انصاف دلا کر رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */