معروف کلاسیکی گلوکار پنڈت چھنولال مشرا کا 91 سال کی عمر میں انتقال
ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے لیجنڈ پنڈت چھنولال مشرا کا 91 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ اعظم گڑھ میں پیدا ہونے والے پنڈت چھنولال نے ٹھمری جیسی کئی صنفوں کو اپنی روح پرور گائیکی سے امر کر دیا

وارانسی: ہندوستان کے معروف کلاسیکی گلوکار پنڈت چھنولال مشرا کا جمعرات کو علی الصبح 4 بج کر 15 منٹ پر اتر پردیش کے شہر مرزا پور میں 91 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ کچھ عرصے سے علیل تھے اور بنارس ہندو یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں زیر علاج تھے۔ بعد میں ان کی بیٹی انہیں مرزا پور میں اپنے گھر لے گئی، جہاں وہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں تھے۔
چھنولال مشرا کے انتقال سے موسیقی کی دنیا سوگ میں ڈوب گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ان کی آخری رسومات آج وارانسی کے مانیکرنیکا گھاٹ پر ادا کی جائیں گی۔ پنڈت چھنولال مشرا نے کلاسیکی گائیکی کے خیال اور مشرقی ٹھمری کے انداز کو نئی بلندیوں تک پہنچایا تھا۔
پنڈت چھنولال مشرا 3 اگست 1936 کو ہریہر پور، ضلع اعظم گڑھ، اتر پردیش میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے موسیقی کی ابتدائی تربیت اپنے والد بدری پرساد مشرا سے حاصل کی۔ بعد ازاں انہوں نے کیرانہ گھرانہ کے استاد عبدالغنی خان سے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کی گہری تربیت حاصل کی۔ وہ مشہور طبلہ نواز پنڈت انوکھے لال مشرا کے داماد بھی تھے۔
کاشی کی مٹی سے جڑے پنڈت چھنولال نے اپنی گہری، روح پرور اور منفرد آواز سے گانے کے ’ٹھمری‘ اور ’پورب انگ‘ کے انداز کو ہمیشہ کے لیے امر کر دیا۔ انہوں نے اپنے میوزیکل کیریئر میں کئی سنگ میل حاصل کیے ہیں۔
پنڈت چھنولال مشرا کو 2010 میں پدم بھوشن اور 2020 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے سُر سنگار سنسد، بمبئی کا ’شیرومنی ایوارڈ‘ جیتا تھا اور انہیں اتر پردیش سنگیت ناٹیہ اکادمی ایوارڈ، بہار سنگیت اے ایوارڈ، بہار سنگیت اور شیومنی ایوارڈ جیسے اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔ انہیں حکومت ہند کی طرف سے سنگیت ناٹیہ اکادمی فیلوشپ سے نوازا گیا۔
پنڈت چھنولال مشرا نے 2011 میں پرکاش جھا کی فلم ’آرکشن‘ میں ’سانس البیلی‘ اور ’کون سی ڈور‘ جیسے گانے گائے۔ تلسی داس کے رام چرت مانس، کبیر کے بھجن اور چیتی، کجری اور ٹھمری جیسے راگوں کی ان کی ریکارڈنگ آج بھی سامعین کو مسحور کرتی ہے۔ پنڈت چھنولال کو کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران ذاتی سانحہ کا سامنا کرنا پڑا۔ 2021 میں، ان کی اہلیہ مانک رانی مشرا اور بیٹی سنگیتا مشرا کا کورونا کے سبب انتقال ہو گیا۔ حالیہ برسوں میں صحت کے مسائل سے لڑنے کے باوجود، وہ اپنی موسیقی کی مشق میں مصروف رہے۔ مرزا پور انتظامیہ نے ان کی دیکھ بھال کے لیے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تعینات کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔