ڈرائیوروں کے ساتھ ناانصافی کرنے والے موٹروہیکل ایکٹ کو رد کیا جائے: ناناپٹولے

نانا پٹولے نے کہا کہ کانگریس کا موقف ہے کہ بی جے پی کے خلاف لڑنے والی تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر بی جے پی کو ہرانے کا مقصد حاصل کیا جائے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے منظور کیا گیا نیا موٹر وہیکل ایکٹ ڈرائیوروں کے لیے نہایت سخت اور جابرانہ ہے۔ اس سیاہ قانون کے تحت حادثے کی صورت میں ٹرک ڈرائیور کو دس سال قید اور سات لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اس سیاہ قانون کے خلاف گاڑی چلانے والوں میں زبردست ناراضگی ہے اور ٹینکر ڈرائیوروں نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے جسے کانگریس کی حمایت حاصل ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ظالمانہ و جابرانہ نئے موٹر وہیکل ایکٹ کو منسوخ کیا جائے۔

تلک بھون میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ مودی حکومت نے ایک نہایت ظالمانہ موٹر وہیکل ایکٹ متعارف کرایا ہے جس سے موٹرسائیکل وٹریکٹر چلانے والوں میں خوف ہے۔ اس قانون کی وجہ سے لوگ اپنی گاڑی خود چلانے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔ سابقہ قانون کے مطابق ایکسیڈنٹ کی صورت میں 1-2 سال کی سزا اور 1000 روپے جرمانہ تھا لیکن نئے قانون کے مطابق 10 سال تک کی سزا اور 7 سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگیا ہے اور یہ قانون اب غیر ضمانتی ہے۔ اس سخت سیاہ قانون کے خلاف عوام میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔ مودی حکومت نے صرف اس قانون کو پاس کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے 146 ایم پیز کو معطل کر دیا۔


کانگریس پارٹی اس سیاہ قانون کی مخالفت کرتی ہے اور ڈرائیوروں کے ہڑتال کی مکمل حمایت کرتی ہے۔
اس موقع پر ناناپٹولے نے یہ بھی کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی میں سیٹ الاٹمنٹ پر کوئی اختلاف نہیں ہے، سیٹیں میرٹ کے مطابق تقسیم کی جائیں گی اور سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بھی پریس کانفرنس میں اپنا موقف واضح کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس، ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کی شیو سینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کا مقصد بی جے پی کو شکست دینا ہے۔کانگریس کا موقف یہ ہے کہ بی جے پی کے خلاف لڑنے والی تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر بی جے پی کو ہرانے کا مقصد حاصل کیا جائے۔ ناناپٹولے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے برعکس مہایوتی میں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق زبردست تنازعہ ہے۔ ان میں زبردست ٹکراؤ ہے لیکن بالآخر بی جے پی ای ڈی وسی بی آئی کا استعمال کرتے ہوئے اس تنازعے کو ختم کرے گی۔

صحافیوں کے ذریعے پوچھے گئے اس سوال کاکہ کیابی جے پی ایودھیا میں شری رام کی مورتی کی پران پرتشٹھا کرنے کی سیاسی اسٹنٹ کررہی ہے؟ جواب دیتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ جب ایودھیا میں بھگوان رام کے مورتی کی پران پرتشٹھا کرتے ہوئے ہندو مذہب کے اہم شنکراچاریوں کا کہنا ہے کہ نامکمل مندر میں مورتی کی پران پرتشٹھا نہ کی جائے۔ شنکراچاریہ کا کہنا ہے کہ جزوی طور پر تعمیر شدہ مندر میں مورتی لگانا غلط ہے اور یہ گناہ ہوگا۔ہمیں نہیں معلوم کہ بی جے پی پران پرتشٹھا کرنے کا سیاسی اسٹنٹ کررہی ہے لیکن یہ ضرور ہے کہ بہت بڑی تعداد میں ہندو اسے دھرم کے خلاف کہہ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔