مہاراشٹر میں تبدیلی مذہب کے ریکیٹ کا پردہ فاش، ایک امریکی سمیت تین ملزمین گرفتار

پولیس نے ریکیٹ کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور اس میں ملوث دیگر افراد کی نشاندہی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ افسران نے کہا کہ زبردستی مذہب تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش قابل سزا جرم ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے تھانے ضلع کے بھیونڈی علاقے میں مذہب کی تبدیلی کے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک امریکی شہری سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمین پر مقامی باشندوں کو زبردستی عیسائیت اختیار کرنے پر اکسانے کے الزامات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔

مقامی پولیس کے مطابق واقعہ بھیونڈی کے چمبپاڑہ علاقے کا ہے ۔ گرفتار ملزمین میں 58 سالہ امریکی شہری جیمز واٹسن کے علاوہ دو دیگر ہندوستانی 42 سالہ سیناتھ گنپتی سرپے اور 35 سالہ منوج کولہا شامل ہیں۔ جمعہ کی سہ پہر ملزمین نے مقامی گاؤں والوں کے ایک گھر کے باہر میٹنگ کی، جہاں انہوں نے دعا کروائی اور عیسائیت سے متعلق کتابیں تقسیم کیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمین نے گاؤں والوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ عیسائیت اختیار کرنے سے ان کی تمام بیماریوں اور جسمانی تکالیف کا علاج ہو جائے گا۔ گاؤں والوں نے پولیس کو مطلع کیا، جس پر مقامی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ افسران نے بتایا کہ یہ ریکٹ طویل عرصے سے علاقے میں سرگرم تھا، مذہبی تبدیلی کے بہانے گاؤں والوں کو گمراہ کر رہا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمین گاؤں والوں کو تبدیلی مذہب کے نام پر مذہبی کتابیں تقسیم کرتے اور دعا کرواتے تھے۔


بھیونڈی پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمین پر اکسانے اور غیر قانونی مذہب تبدیلی کی کوشش کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ پولیس نے ریکیٹ کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور اس میں ملوث دیگر افراد کی نشاندہی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ افسران نے کہا کہ زبردستی مذہب تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش قابل سزا جرم ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمین کو عدالت میں پیش کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔