تیجندر بگا کو گرفتاری سے 10 مئی تک راحت، پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی سخت کارروائی نہ کرنے کی تاکید

تیجندر سنگھ بگا کو فی الحال پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے راحت حاصل ہو گئی ہے، ان کی گرفتاری پر 10 مئی تک روک لگا دی گئی ہے۔ اس سے قبل موہائی کی عدالت نے بگا کے خلاف نیا گرفتاری وارنٹ جاری کر دیا تھا

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما تیجندر پال سنگھ بگا کی گرفتاری 10 مئی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے بگا کے گرفتاری وارنٹ کے خلاف درخواست کی سماعت کے بعد یہ فیصلہ لیا۔ خیال رہے کہ بگا نے موہالی کورٹ کی طرف سے جاری کردہ گرفتاری وارنٹ کے خلاف ہفتہ کی شام دیر گئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔

عدالت نے سنیچر کی دیر شام جسٹس انوپ چٹکارا را کی رہائش گاہ پر سماعت کی اجازت دی۔ درخواست کی سماعت آدھی رات کو ہوئی اور بگا کو ہائی کورٹ سے راحت حاصل ہو گئی۔ بگا کے وکیل چیتن متل نے بتایا کہ سماعت تقریباً 45 منٹ تک جاری رہی۔ عدالت بگا کی درخواست پر 10 مئی کو سماعت کرے گی۔


اس سے پہلے موہالی کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ روتیش اندرجیت کی عدالت نے بگا کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ موہالی کی عدالت نے پنجاب پولیس کی سائبر کرائم برانچ کو بگا کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ہی بگا ہفتہ کی رات پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ پہنچے اور گرفتاری کے وارنٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ بگا کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس انوپ چٹکارا نے کہا کہ تیجندر بگا کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جانی چاہئے۔

بگا کو گرفتاری سے راحت حاصل ہونے پر ان کے والد پریت پال سنگھ بگا نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ پریت پال نے کہا کہ وہ (پنجاب حکومت) تیجندر کو کسی نہ کسی معاملے میں پھنسانا چاہتے ہیں۔ اب مزید ایف آئی آر درج کی سکتی ہیں لیکن ہم رکنے والے نہیں ہیں۔ یہ لڑائی طویل عرصے تک جاری رہے گی۔


پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے پہلے ہفتہ کی رات دیر گئے بگا کی گرفتاری پر سسپنس برقرار رہا۔ کہا جا رہا تھا کہ پنجاب پولیس کی ٹیم بگا کو گرفتار کرنے کے لیے کسی بھی وقت دہلی روانہ ہو سکتی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کی ٹیم تیجندر سنگھ بگا کو گرفتار کرنے کے لیے اتوار کو دوبارہ دہلی پہنچنے والی تھی لیکن اس بار پنجاب پولیس چاہتی تھی کہ کوئی قانونی خلا باقی نہ رہے، اس کے لیے عدالت کے وارنٹ گرفتاری کے ساتھ دیگر تمام قانونی دستاویزات بھی تیار کئے جا رہے تھے۔

پنجاب پولیس بگا کو گرفتار کرنے کیوں آئی؟

عام آدمی پارٹی کے رہنما ڈاکٹر سنی سنگھ کی شکایت پر موہالی میں تیجندر پال سنگھ بگا کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بگا نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو فلم 'دی کشمیر فائلز' پر اپنے تبصرے کے بعد نشانہ بنایا تھا۔ بگا نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو کشمیری پنڈت مخالف قرار دیا تھا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد پنجاب پولیس بگا کی تلاش میں تھی۔ جب پنجاب پولیس بگا کی تلاش میں پہلی بار دہلی آئی تو انہیں خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی رہنماؤں کے مطابق دوسری بار پنجاب پولیس کے 50 کے قریب اہلکار بگا کو ان کے گھر سے گرفتار کر کے پنجاب لے جا رہے تھے، جنہیں دہلی پولیس کی اپیل پر ہریانہ پولیس نے روک دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔