کورونا پر وائٹ پیپر جاری کر کے راہل نے کہا، ’مقصد حکومت پر انگلی اٹھانا نہیں، تیسری لہر کے تئیں خبردار کرنا ہے‘

راہل گاندھی نے کہا کہ آکسیجن، ادویات اور دیگر جو بھی ضروریات ہیں جنہیں دوسری لہر کے دوران پورا نہیں کیا گیا ان کو تیسری لہر سے پہلے پورا کرنا انتہائی ضروری ہے اور یہی ہمارا مقصد ہے۔

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر@INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر@INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے منگل کے روز کورونا بحران کے تعلق سے ’وائٹ پیپر‘ جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وائٹ پیپر کا مقصد حکومت کی غلطیوں پر انگلی اٹھانا نہیں ہے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ آنے والے وقت میں ان غلطیوں کو دہرایا نہ جائے اور ملک تیسری لہر کے لئے تیار رہے۔

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد کی گئی پریس کانفرنس سے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کووڈ کے مسئلہ پر ہم سبھی جاتے ہیں۔ ملک کو اس کی وجہ سے شدید درد پہنچا ہے اور لاکھوں افراد کی موت ہو گئی۔ ہم نے وائٹ پیپر تفصیل میں تیار کیا ہے جس کے دو تین اہداف ہیں۔ اس کا مقصد یہ نہیں ہے کہ حکومت نے کیا کیا غلط کیا ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پورا ملک جانتا ہے کہ دوسری لہر سے پہلے سائنسدانوں اور ڈاکٹروں نے دوسری لہر کا خدشہ ظاہر کیا تھا، لیکن اس وقت حکومت کو جو اقدام لینے تھے وہ نہیں لئے گئے اور پورے ملک کو دوسری لہر کا اثر برداشت کرنا پڑا۔ آج ہم پھر سے وہیں کھڑے ہیں۔ پورا ملک جاتنا ہے کہ تیسری لہر آنے والی ہے۔ وائرس میوٹیٹ کر رہا ہے اور تیسری لہر آ سکتی ہے، لہذا ہم پھر کہہ رہے ہیں کہ حکومت کو تیسری لہر کے لئے پوری تیاری کرنی چاہیے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ آکسیجن، ادویات اور دیگر جو بھی ضروریات ہیں جنہیں دوسری لہر کے دوران پورا نہیں کیا گیا ان کو تیسری لہر سے پہلے پورا کرنا انتہائی ضروری ہے، یہی ہمارا مقصد ہے۔ قبل ازیں، پریس کانفرنس کی شروعات میں کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ کانگریس کے محنت کش ساتھیوں نے کورونا کی بدانتظامیوں کے تعلق سے ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستانیوں کی زندگی کو کس طرح خطرے میں ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے پہلے دن سے اس مسئلہ کو اٹھایا ہے اور حکومت کو ہر قدم پر خطرے کے تئیں آگاہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Jun 2021, 12:01 PM