رحمان نے مدھو سودن گؤ شالہ قائم کی

رحمان ایک کامیاب کاروباری ہیں لیکن گؤشالہ میں ہر ہفتہ کے آخر میں گائے کی خدمت کرنا انہیں سکون دیتا ہے۔

علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس
علامتی فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اترپردیش میں بلند شہر ضلع کے چاندیانہ کے باشندہ جانوروں سے محبت کرنے والے گائے کے بھکت زبیدالرحمان کا گایوں کی خدمت کا ایسا جنون ہے کہ وہ اس کی مثال بن چکے ہیں۔ مسٹر رحمان نے چاندیانہ میں مدھو سودن گؤشالہ قائم کی ہے جو ایسی 90گایوں اور 16بچھڑوں کا گھر ہے، جنہیں ان کے مالکان نے استعمال کے لائق نہیں ہونے کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا۔ ان گایوں میں سے کچھ چوٹوں اور بھکمری کی شکار ہوگئی تھیں۔

رحمان ایک کامیاب کاروباری ہیں لیکن گؤشالہ میں ہر ہفتہ کے آخر میں گائے کی خدمت کرنا انہیں سکون دیتا ہے۔ خصوصی علاج، پیار بھری تھپکیاں اور زیادہ دیکھ بھال کے لئے جب وہ ان جانوروں کو دیکھنے جاتے ہیں تو گؤپالک بن جاتے ہیں۔


مسٹر رحمان نے گؤ شالہ کے بارے میں کہا کہ ان کا کاروبار ٹھیک چل رہا ہے اور ان کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ہے۔ مدھو سودن گؤشالہ کھولنے کے بعد انہیں جو احترام اور پہچان ملی ہے وہ ناقابل بیان ہے۔

مسٹر رحمان نے کہاکہ گائے کی خدمت کا جنون میری آنجہانی ماں حمیدالنسا خانم سے وراثت ملا ہے۔ انہوں نے چارسے پانچ گایوں کی پرورش کی اور خدمت کے جذبہ سے انکی دیکھ بھال کی۔ ماں ہمیشہ چاہتی تھیں کہ ان کا بیٹا بھی گایوں کی دیکھ بھال کرے اور ان کی خدمت کرے، وہ گنگا ندی سے بہت محبت کرتی تھیں۔


انہوں نے کہاکہ گایوں کی خدمت کرنے سے انہیں اللہ کا آشیرواد ملتا ہے اور انہیں سب کچھ دینے کے لئے یہ اللہ کے شکرگزار ہیں۔مسٹررحمان مانتے ہیں کہ 100سے زیادہ گایوں کی دیکھ بھال کرنا مہنگا ہے اور اسے ایک خودانحصار اکائی کے طورپر چلایا جانا چاہئے۔ انہوں نے اس جگہ کو چلانے کا خرچ پورا کرنے کے لئے دودھ دینے والی گائیں بھی لیں اور اسے ایک نایاب منصوبہ کے طورپر تیار کررہے ہیں۔
مسٹر رحمان نے کہاکہ دودھ کی فروخت سے ایک لاکھ فی ماہ کی آمدنی ہے اور اس سے گؤ شالہ کا خرچ نکل آتا ہے۔

خیال رہے کہ گایوں کی حفاظت کے ان کے کام نے مشہور ہستیوں کی توجہ ان کی طرف مبذول کی ہے اور اب کئی لوگ ان کی اس مہم میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔