دہلی کار دھماکہ: فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی کا ایم بی بی ایس طالب علم مغربی بنگال سے گرفتار
این آئی اے نے دہلی کار دھماکہ کیس میں فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی کے ایم بی بی ایس طالب علم کو مغربی بنگال کے دالکھولا سے گرفتار کر لیا۔ تفتیشی ایجنسیاں اس کے روابط اور سرگرمیوں کی جانچ کر رہی ہیں

دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہوئے کار دھماکہ کیس کی تحقیقات میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی سے وابستہ ایم بی بی ایس کے ایک طالب علم کو مغربی بنگال کے ضلع اُتر دیناج پور کے دالکھولا علاقے سے گرفتار کر لیا۔
آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، گرفتار طالب علم کی شناخت نثار عالم کے طور پر ہوئی ہے، جو گزشتہ کچھ برسوں سے اپنے خاندان کے ساتھ پنجاب کے شہر لدھیانہ میں مقیم تھا۔ تاہم اس کا آبائی گھر دالکھولا کے نزدیک کونال گاؤں میں ہے۔ نثار عالم اس ہفتے کے آغاز میں اپنی والدہ اور بہن کے ہمراہ ایک خاندانی تقریب میں شرکت کے لیے دالکھولا آیا تھا۔
این آئی اے نے اس کی موبائل ٹاور لوکیشن کی مدد سے اس کی موجودگی کا سراغ لگایا اور مغربی بنگال پولیس کے تعاون سے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اسے جمعہ کی شب گرفتار کیا۔ گرفتاری کے بعد ابتدائی پوچھ گچھ اسلام پور تھانے میں کی گئی، جس کے بعد ملزم کو مزید تفتیش کے لیے سلیگڑی منتقل کر دیا گیا۔ امکان ہے کہ ایجنسی ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد اسے دہلی لے کر آئے گی۔
کونال گاؤں کے چند رہائشیوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے نثار عالم کی گرفتاری پر حیرت کا اظہار کیا۔ مقامی افراد کے مطابق، نثار اور اس کا خاندان کئی برس پہلے لدھیانہ منتقل ہو گیا تھا، تاہم وہ گاؤں میں موجود اپنے قریبی رشتہ داروں سے رابطے میں رہتا تھا اور وقتاً فوقتاً یہاں آتا تھا۔ پڑوسیوں کے بقول، وہ خوش اخلاق اور نرم گفتار نوجوان کے طور پر جانا جاتا تھا۔
خیال رہے کہ دہلی دھماکہ کیس کے بعد سے فرید آباد میں واقع الفلاح یونیورسٹی تحقیقاتی اداروں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ گزشتہ چند دنوں کے دوران پولیس اور مرکزی ایجنسیوں نے یونیورسٹی کیمپس اور اس سے وابستہ کئی مقامات کا معائنہ کیا ہے اور اب تک 52 سے زائد ڈاکٹروں اور طلبہ سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ تفتیشی اہلکار اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا دھماکے میں استعمال ہونے والے مواد، ممکنہ روابط یا سازش کے کسی عنصر کا یونیورسٹی یا اس کے طلبہ سے کوئی تعلق بنتا ہے یا نہیں۔
لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے نزدیک ہوئے دھماکے میں 10 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ واقعہ کے بعد سے مرکزی تفتیشی ایجنسیاں مختلف ریاستوں میں چھاپے مار رہی ہیں اور ممکنہ نیٹ ورک کی جانچ کر رہی ہیں۔ این آئی اے کے مطابق نثار عالم کی گرفتاری سے کیس کی تفتیش میں چند اہم معلومات ملنے کی امید ہے۔ اس کے فون ڈیٹا، روابط اور سفر کی تفصیلات کا تکنیکی تجزیہ جاری ہے، جس کی بنیاد پر مزید گرفتاریوں اور انکشافات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔