الیکشن کمیشن کی سفارش ہنوز ’سیل بند‘، پھر کٹھ پتلی صحافیوں کو خبر کیسے لگی: سورین

جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ بی جے پی نے جس طرح سے آئینی اداروں اور سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا ہے، وہ انتہائی شرمناک ہے۔

ہیمنت سورین، تصویر یو این آئی
ہیمنت سورین، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ میں منافع والے عہدہ معاملے میں الیکشن کمیشن کے ذریعہ گورنر کو سونپی گئی رپورٹ کو لے کر وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اسمبلی رکنیت جانے کی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ اس پر سورین نے ایک بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ ہنوز سیل بند ہے، پھر اس کے بارے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ سے لے کر ان کے کٹھ پتلی صحافیوں کو کیسے پتہ لگ گیا، اور وہ کس طرح خبریں چلانے لگے۔ یہ تو آئینی اداروں کا کھلے طور پر غلط استعمال ہے۔

جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بی جے پی پر سرکاری اداروں کے غلط استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اسمبلی رکنیت سے جڑے معاملے میں مرکزی الیکشن کمیشن اور گورنر کی طرف سے اب تک کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ لیکن انھیں ایسی خبروں کے بارے میں پتہ چلا ہے جن میں کہا جا رہا ہے کہ انتخابی کمیشن نے ان کی اسمبلی رکنیت رد کرنے کی سفارش کی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ سیل بند ہے، پھر اس کے بارے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ سے لے کر ان کے کٹھ پتلی صحافیوں کو کیسے پتہ چلا۔


وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی نے جس طرح سے آئینی اداروں اور سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا ہے، وہ انتہائی شرمناک ہے۔ بی جے پی ہیڈکوارٹر نے جس طریقے سے سرکاری اداروں پر قبضہ جما لیا ہے، ہندوستانی جمہوریت میں ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے بی جے پی لیڈروں، جن میں ایک رکن پارلیمنٹ اور ان کی کٹھ پتلی صحافی برادری ہے، نے خود سے الیکشن کمیشن کی رپورٹ کا مسودہ تیار کیا ہے، جو ابھی سیل بند ہے۔ وہ رپورٹ گورنر کے سامنے کھلے گی، لیکن اس سے پہلے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور کٹھ پتلی صحافیوں نے جو دعوے کیے ہیں وہ آئینی ادارے پر سوال کھڑے کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔