تمل ناڈو: ’15 لاکھ کے جملہ‘ نے لی چارلوگوں کی جان!

ی اپنے وعدے کو پورا کرتے اور ہر ہندوستانی کے اکاؤنٹ میں پندرہ لاکھ روپے آ جاتے تو اس طرح کا شرمناک واقعہ قطعی پیش نہیں آتا — اسلم

تصویر پریس ریلیز
تصویر پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو کے ضلع تیرونلویلی میں گزشتہ روز ایک ہی خاندان کے چار افراد نے خودکشی کر لی جس کی موت کا ذمہ دار ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔ تمل ناڈو کے سینئر کانگریس لیڈر ڈاکٹر جے اسلم باشا کا بھی یہی کہنا ہے کہ نریندر مودی کے ’15 لاکھ کے جملہ‘ نے اس فیملی کو خودکشی کرنے پر مجبور کیا۔ بروز جمعرات تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے صدر اسلم باشا نے اس سلسلے میں کانچی پورم میں احتجاجی میٹنگ بھی کی اور کہا کہ مزدور اساکی متھو نے بیوی اور دو معصوم بچوں کے ساتھ خودکشی صرف اس لیے کی کیونکہ نریندر مودی نے 15 لاکھ اکاؤنٹ میں دینے کی بات کہی تھی اور اس رقم کی امید میں اس نے ’کندھو وٹّی‘ (اونچی شرح سود اور غیر منظم رقم پر قرض) کے تحت 1.45 لاکھ روپے قرض لے لیا، لیکن 15 لاکھ اکاؤنٹ میں نہیں آئے اورکندھو وٹّی دینے والی موتھو لکشمی نے پیسے کا تقاضا کرتے ہوئے اساکی متھو کو زد و کوب کیا۔

تمل ناڈو: ’15 لاکھ کے جملہ‘ نے لی چارلوگوں کی جان!

ذرائع کے مطابق اساکی متھو نے متھو لکشمی کو 2.34 لاکھ روپے ادا بھی کر دیے لیکن زیادہ شرح سود کے ساتھ متھو لکشمی نے مزید 2 لاکھ کا مطالبہ کیا جو اساکی متھو دینے سے قاصر تھا۔ متھو لکشمی کے ظلم سے پریشان اساکی متھو نے اس کی شکایت کلکٹر سے کی اور کوئی فائدہ نہیں پہنچنے پر پولس کے سامنے بھی ہاتھ پھیلایا لیکن کہیں سے مدد نہیں ملی۔ آخر کار اس غریب فیملی نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے خودکشی کا راستہ اختیار کیا۔ اس معاملے کے بعد علاقے میں سراسیمگی کا عالم ہے اور نریندر مودی کے خلاف غصہ بھی لوگوں میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔

اس پورے واقعہ کے لیے ڈاکٹر اسلم باشا نے براہ راست نریندر مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 15 لاکھ والے انتخابی وعدے نے معصوموں کی جان لی۔ انھوں نے کہا کہ اگر مودی اپنے وعدے کو پورا کرتے اور ہر ہندوستانی کے اکاؤنٹ میں پندرہ لاکھ روپے آ جاتے تو اس طرح کا شرمناک واقعہ قطعی پیش نہیں آتا۔ اس سلسلے میں انھوں نے کہا کہ ’’میرا ماننا ہے کہ اس طرح کے معاملوں میں اگر قانونی کارروائی ہوتی ہے تو نریندر مودی کواصل ملزم کی شکل میں پیش کیا جانا چاہیے۔‘‘

تمل ناڈو: ’15 لاکھ کے جملہ‘ نے لی چارلوگوں کی جان!

ڈاکٹر اسلم باشا نے اپنی میٹنگ میں بتایا کہ مقامی پولس مرحوم اساکی متھو کی عرضی پر کارروائی کرنے کی جگہ متھولکشمی کے حق میں کام کرتی ہوئی نظر آئی۔ ان کے مطابق سبکدوش سب انسپکٹر نے اچن پتھر کے مقامی پولس اسٹیشن پر دباؤ ڈال کر متھولکشمی کے خلاف شکایت پر کوئی کارروائی نہیں ہونے دیا۔ اسلم باشا نے مزید کہا کہ ریاست میں ڈیلی وٹّی، آورلی وٹّی، کندھو وٹّی اور میٹر وٹّی جیسے سودی قرضوں پر پابندی ہے لیکن اساکی متھو کے واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ قانون ہونے کے باوجود اس طرح کی چیزیں جاری ہیں۔

تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے ذریعہ منعقد احتجاجی میٹنگ میں ریاستی نائب چیئرمین آئی اسٹیفن، پرنس دیواشیم، ریاستی کو آرڈینیٹر وویکانندن، ضلع کانگریس کمیٹی صدر روبی منوہرن، ضلع اقلیتی چیئرمین سکندر اور ریاستی سکریٹری محمد مزمل وغیرہ شامل تھے اور انھوں نے اس موقعو پر اساکی متھو اور اس کی فیملی کے حق میں آواز بلند کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

  اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔