’پاپا نہیں بچیں گے تو کیسے بچے گی بیٹی!‘ لوگوں کا بی جے پی سے سوال

اناؤ کے عصمت دری معاملہ کو لے کر سوشل میڈیا پر بی جے پی اور پی ایم مودی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عام لوگوں سے لے کر فلمی ستارے تک ’بیٹی بچاؤ‘ کا نعرہ دینے والی بی جے پی پر حملہ بول رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں بے تحاشہ بڑھتے آبروریزی کے واقعات اور اتر پردیش کے اناؤ عصمت دری کے معاملے کو لے کر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ متعدد فلمی ستاروں نے بھی بی جے پی اور وزیر اعظم مودی سے سوال پوچھنے شروع کر دئیے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اناؤ عصمت دری معاملے اور متاثرہ کے والد کے قتل پر لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ لوگ مختلف قسم کے کارٹون پوسٹ کر کے بی جے پی سے سوال کر رہے ہیں کہ ’پاپا نہیں بچیں گے، تو کیسے بچے گی بیٹی!‘۔

فلموں میں بہترین اداکاری کرنے والی اداکارہ رچا چڈھا نے یوپی کے بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر پر لگے ریپ کے الزامات کو لے کر مودی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ اسکیم پر طنز کسا ہے۔ رچا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ’’پیاری حکومت! برائے کرم ’بیٹی بچاؤ‘ کو بدل کر ’بیٹی ہم سے ہی بچاؤ‘ کر دیجئے۔ آپ ہی کے رکن اسمبلی آپ کے نعروں کا مذاق بنا رہے ہیں۔ متاثرہ کے والد کا جیل میں قتل کر دیا جاتا ہے؟ ہندو ہونے کا دعویٰ نہ کریں کیونکہ آپ خواتین کو دیوی کے طور پر نہیں دیکھتے۔ یہ منافقت اب بند کریں۔‘‘

کیا ہے معاملہ؟

اتر پردیش میں اناؤ کے بانگر مئو سے بی جے پی کے رکن اسمبلی کلدپ سنگھ سینگر پر ایک خاتون کی طرف سے اجتماعی عصمت دری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے سے مایوس متاثرہ 8 اپریل کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی رہائشی گاہ پر پہنچی اور خودکش کی کوشش کی، تاہم پولس نے اسے روک دیا۔

دوسری طرف کچھ لوگوں نے متاثرہ کے والد کے ساتھ مار پیٹ کی۔ الزام ہے کہ پولس نے حملہ آوروں کو کچھ نہیں کہا بلکہ متاثرہ کے والد کو شدید زخمی ہونے کے باوجود گرفتار کر لیا۔ جیل میں 9 اپریل کو متاثرہ کے والد کی مشتبہ حالات میں موت ہو گئی۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ رکن اسمبلی اور اس کے ساتھیوں نے ہی اس کے والد کے ساتھ مار پیٹ کی تھی۔

متاثرہ کے الزامات کے باوجود گرفتاری نہ ہونے اور پولس حراست میں متاثرہ کے والد کی موت واقع ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے اپنے اپنے طریقہ سے درد بیان کیا اور بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ بالی ووڈ اداکارہ روینا ٹنڈن نے بھی اس معاملہ پر غصے کا اظہار کیا ہے۔ روینا ٹنڈن نے ٹوئٹر پر لکھا ’’ایک ایسی بلی جسے ملائی مل گئی ہو۔ یہ شخص کم از کم اپنے اوپر لگے الزامات پر شرمندہ ہوتا اور متاثرہ کے والد کی موت پر معافی مانگتا۔‘‘

روینا ٹنڈن نے اس سے پہلے بھی ایک اور ٹوئٹ کر کے متاثرہ کے والد کی موت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ’’انہیں کیوں گرفتار کیا گیا تھا۔ مجھے امید ہے کہ اس کی منصفانہ اور تفصیلی تحقیقات کی جائے گی۔ اور اگر وہ مجرم پائے جاتے ہیں تو فاسٹ ٹریک کورٹ میں سماعت ہونی چاہئے؟ ایسے گھٹیا لوگوں کو سزا دلاکر مثال پیش کریں، جو لوگ رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ بن کر سوچتے ہیں کہ وہ قانون سے اوپر ہیں۔

وہیں اناؤ کے واقعہ پر طنز کرتے ہوئے نیوز ویب سائٹ بی بی سی نے ایک کارٹون شائع کیا ہے۔ اس میں لکھا ہے۔ ’بیٹی بچاؤ، بیٹی کے پاپا کو بھی بچاؤ۔‘

ادھر دیگر سیاسی جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں خواتین کے تئیں جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اناؤ کے واقعہ پر یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کی طرف سے ٹوئٹ کئے گئے ایک کارٹون میں مودی حکومت کی ’بیٹی بچاؤ‘ منصوبہ پر طنز کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’بی جے پی سے بیٹی بچاؤ‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Apr 2018, 10:01 AM