آر بی آئی نے 2 بڑے بینکوں کے خلاف کی سخت کارروائی، 15 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد!

آر بی آئی نے آئی سی آئی سی آئی بینک پر 12.19 کروڑ روپے کا اور کوٹک مہندرا بینک پر 3.95 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے، بینکوں پر یہ جرمانہ الگ الگ اصولوں کی خلاف ورزی کے سبب لگایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ریزرو بینک آف انڈیا</p></div>

ریزرو بینک آف انڈیا

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کے دو سب سے بڑے پرائیویٹ بینک آئی سی آئی سی آئی اور کوٹک مہندرا کے خلاف آر بی آئی نے سخت کارروائی کی ہے۔ ان دونوں بینکوں پر مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ بینکنگ سے جڑے کچھ اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آر بی آئی نے آئی سی آئی سی آئی بینک پر 12.19 کروڑ روپے کا اور کوٹک مہندرا بینک پر 3.95 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ بینکوں پر یہ جرمانہ الگ الگ اصولوں کی خلاف ورزی کے سبب لگایا گیا ہے۔ آئی سی آئی سی آئی بینک پر جرمانہ جہاں بینکنگ ریگولیشن ایکٹ کی دفعہ 20(1) پر ٹھیک سے عمل نہیں کرنے کو لے کر لگایا گیا ہے، وہیں کوٹک مہندرا پر یہ جرمانہ ریزرو بینک کی کئی گائیڈلائنس کی خلاف ورزی کو لے کر لگایا گیا ہے۔


بتایا جاتا ہے کہ کوٹک مہندرا بینک نے آر بی آئی کی ریکوری ایلنٹ، بینک کے اندر کسٹمر سروس، فنانشیل سروسز کی آؤٹ سورسنگ میں جوکھم مینجمنٹ و ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ اور قرض دینے سے جڑے گائیڈلائنس پر ٹھیک طرح سے عمل نہیں کیا۔ اس لیے اس پر سنٹرل بینک نے جرمانہ عائد کیا ہے۔ بینک ان سبھی گائیڈلائنس کو لے کر سالانہ تجزیہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق کسٹمر کے سکون کے ایک بہت بڑے ایشو کی طرف بینک کی توجہ گئی ہے۔ وہ یہ کہ کوٹک مہندرا بینک یہ یقینی کرنے میں ناکام رہا ہے کہ قرض کی ریکوری کرنے والے ایجنٹ صارفین کو صبح 7 بجے سے شام 7 بجے کی حد سے باہر کال نہیں کریں۔

دوسری طرف سنٹرل بینک آر بی آئی نے آئی سی آئی سی آئی بینک پر فراڈ کا کلاسفکیشن کرنے اور اس کی جانکاری دینے میں کوتاہی برتنے کو لے کر جرمانہ عائد کیا ہے۔ آر بی آئی کا کہنا ہے کہ بینکنگ ریگولیشن ایکٹ کے تحت اسے اس طرح کی کارروائی کرنے کی طاقت ملی ہوئی ہے، جس کا استعمال کرتے ہوئے اس نے یہ کارروائی کی ہے۔ آئی سی آئی سی آئی بینک نے ایسی کمپنیوں کو قرض دیا ہے جس کے ڈائریکٹرس میں دو ایسے لوگ شامل ہیں جو بینک کے بورڈ میں بھی شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں نان فنانشیل پروڈکٹ سیکٹر میں کام کرتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔