آر بی آئی حکومت کی سنتا ہے لیکن فیصلے ملک کے مفاد میں لیتا ہے: رگھورام راجن

آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا کہ آر بی آئی مرکزی حکومت کی تجویزات کو سنتا اور سمجھتا تو ہے لیکن فیصلے ہمیشہ ملکی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے کرتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا کہ حکومت اور آر بی آئی دونوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے۔ ایک بزنس چینل سے بات چیت کے دوران راجن نے کہا کہ ’’آر بی آئی حکومت کی تجویزات اور مشوروں کو سنتا اور سمجھتا ہے لیکن ان پر جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہ ملک کے مفاد میں لیا جاتا ہے اور حکومت کو پیشہ ورانہ طریقہ سے جواب دیتا ہے۔‘‘

راجن نے کہا کہ، ’’آر بی آئی کے پاس ایک ذمہ داری ہے۔ اسے اسننا ہوتا ہے اور آخر میں فیصلہ بھی کرنا ہوتا ہے۔ کیوں کہ آخر کار یہ اس کی ذمہ داری ہے۔‘‘ حکومت کی طرف سے آر بی آئی کے آرٹیکل 7 کے استعمال پر راجن نے کہا کہ اگر ایسا کوئی قدم اٹھایا گیا ہے یا اٹھایا جا رہا ہے تو یہ افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی اور حکومت دونوں کو ایک دوسرے کے خیالات کی عزت کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا، ’’میں سمجھتا ہوں کہ سب سے بہتر تو ہی ہوگا کہ دونوں ایک دوسرے کی عزت کریں۔ آر بی آئی حکومت کی ہدایات کو سننے کے بعد ہی کوئی پیشہ ور جواب دے سکتا ہے اور تاریخ پر نظر ڈالیں تو ایسا اس نے کیا بھی ہےہ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ آج بھی ایسا کر سکتا ہے۔‘‘

رگھو رام راجن نے کہا کہ اعلی تریب بینک آر بی آئی حکومت کے لئے سیٹ بیلٹ کا کام کرتا ہے جبکہ حکومت ڈرائیور ہے۔ حادثہ کی صورت میں آر بی آئی حکومت کو بچاتا ہے۔ بزنس چینل سی این بی سی ٹی وی 18 سے بات چیت میں راجن نے کہا کہ حکومیتیں شرح ترقی پر زور دیتی ہیں لیکن اسے آر بی آئی کی طے شدہ حدود میں ہی کام کرنا ہوتا ہے۔

راجن کا یہ بیان حال میں حکومت اور آر بی آئی کے بیچ چل رہے تنازعہ کے بیچ آیا ہے۔ دریں اثنا ایسی بھی خبریں منظر عام پر آئیں کہ وزیر خزانہ کی جانب سے آر بی آئی کو ایک تجویز بھیجی گئی ہے جس میں آر بی آئی کے پاس مختص 9.59 لاکھ کروڑ روپے میں سے 3.6 لاکھ کروڑ روپے مرکزی حکومت کو ٹرانسفر کرنے کو کہا گیا تھا۔

اہم حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے اس معاملہ میں مرکز کی مودی حکومت کی منشا پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ کانگریس کے رہنما منیش تیواری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مودی حکومت کے اس قدم سے ملک کی معیشت کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت اپنے فائدے کے لئے ملک کی معیشت کو چوٹ پہنچانا چاہتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔