امریکہ کے نئے ٹیرف کے اثرات پر آر بی آئی کو تشویش، برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں

مرکزی بینک کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی ٹیرف پلان امریکی بازاروں میں ہندوستانی سامان کی مانگ کو کم کر سکتا ہے۔ اس طرح امریکہ کو برآمدات بہت متاثر ہو سکتی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے حال ہی میں ہندوستان کی برآمدات پر امریکی ٹیرف میں اضافے کے اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ آر بی آئی کی رپورٹ میں، بڑھے ہوئے ٹیرف کو ہندوستانی برآمدات کے لیے ایک ممکنہ رکاوٹ کے طور پر دیکھا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ملکی طلب اور معیشت کے حالات پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔ ریزرو بینک کے نئے بلیٹن میں ان بیرونی اقتصادی دباؤ کے حوالے سے ایلرٹ جاری کیا گیا ہے۔

مرکزی بینک کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی ٹیرف پلان (یو ایس ٹیرف آن انڈیا) امریکی بازاروں میں ہندوستانی اشیاء کی مانگ کو کم کر سکتا ہے۔ اس طرح کا واقعہ ان شعبوں کو متاثر کر سکتا ہے جو امریکہ کو برآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، جیسے ٹیکسٹائل اور انجینئرنگ مصنوعات۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ نے اشارہ دیا ہے کہ ہندوستان کو نئی منڈیوں کی تلاش کرنی چاہئے اور اسے کسی ایک معیشت پر انحصار نہیں کرنا چاہئے بلکہ برآمدی پورٹ فولیو کو متنوع بنانے کی ضرورت پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ آر بی آئی کی رپورٹ برآمدی مقابلے میں خود کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر مرکوز ہے۔

تاہم، آر بی آئی کے بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ ایسی بہت سی چیزیں ہیں جن کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہے۔ جیسا کہ محصولات کا اثر، ہماری برآمدات اور درآمدی مانگ اور حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے پالیسی اقدامات بشمول امریکہ کے ساتھ مجوزہ غیر ملکی تجارتی معاہدہ۔ یہ جاننا مشکل ہو جاتا ہے کہ ان کے اثرات کیا ہوں گے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ محصولات کچھ صنعتوں میں ضرورت سے زیادہ پیداوار کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ عام طور پر برآمد کی جانے والی مصنوعات مقامی مارکیٹ میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں۔ یہ سپلائی قیمتوں کو کم کر سکتی ہے اور مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے منافع کو کم کر سکتی ہے۔


آر بی آئی نے خبردار کیا کہ یہ  ہندوستان کی اقتصادی اصلاحات کو پیچیدہ بنا سکتی ہیں۔ خاص طور پر جب ملک عالمی وبا کے بعد کی صورتحال سے نبرد آزما ہے۔ منافع کو برقرار رکھنے کے لیے جدت طرازی اور لاگت کی کارکردگی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہندوستانی صنعتوں کے لیے اسٹریٹجک رہنا ضروری ہے۔ مرکزی بینک برآمدات کی نمو کو برقرار رکھنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں کو مضبوط کرنے کی وکالت کرتا ہے۔

مزید برآں، آربی آئی کے تجزیہ نے تجویز کیا کہ پالیسی اقدامات جو پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں اور پیداواری لاگت کو کم کرتے ہیں، امریکہ کی طرف سے عائد ٹیرف کے اثرات کا مقابلہ کرنے میں اہم ہوں گے۔ بین الاقوامی مقابلے کے لحاظ سے چین اور ویتنام جیسے ممالک برآمدی منڈی میں ہندوستان کے لیے ایک چیلنج ہیں۔ امریکی منڈی میں چین کا سب سے بڑا حصہ ہے، جب کہ ویتنام اپنی برآمدی صلاحیت کو تیزی سے بڑھا رہا ہے۔


آر بی آئی کی رپورٹ میں مضبوط پالیسی اقدامات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہندوستانی برآمدات عالمی سطح پر مسابقتی رہیں۔ اس نے مزید کہا کہ ہندوستان  ایک نیا سپلائی سرکل بنا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔