رویش کمار ’این ڈی ٹی وی‘ سے مستعفیٰ، ایک دن پہلے ہی بورڈ سے ہٹے تھے پرنائے رائے اور رادھیکا

این ڈی ٹی وی کی چیئرپرسن کی جانب سے بھیجے گئے ایک ای میں میں کہا گیا ’’رویش کمار نے این ڈی ٹی وی سے استعفی دے دیا ہے اور کمپنی نے ان کا استعفیٰ فور طور پر قبول کرنے کی گزارش کو منظور کر لیا ہے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: معروف ٹی وی اینکر اور صحافی رویش کمار نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ این ڈی ٹی وی گروپ کی چیئرپرسن سوپرنا سنگھ کی جانب سے وہاں کے ملازمین کو بھیجے گئے ایک ای میں میں کہا گیا ’’رویش کمار نے این ڈی ٹی وی سے استعفی دے دیا ہے اور کمپنی نے ان کا استعفیٰ فور طور پر قبول کرنے کی گزارش کو منظور کر لیا ہے۔‘‘

رویش کمار نے پرنائے رائے اور ان کی اہلیہ رادھیکا رائے کے آر آر پی آر ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز کے عہدوں سے استعفیٰ دینے کے بعد اپنا استعفی پیش کیا۔ یہ کمپنی این ڈی ٹی کی پروموٹر گروپ وہیکل ہے۔

رویش کمار اپنے پروگرام ’رویش کی رپورٹ‘ سے مشہور ہوئے اور بعد میں ’پرائم ٹائم‘ کے ذریعے این ڈی ٹی وی انڈیا کے اہم چہرہ بنے رہے۔ انہیں ریمن میگسیسے ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ وہ حکومت پر تنقید کرنے کے سبب اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔


این ڈی ٹی وی لمیٹڈ نے منگل کو اسٹاک ایکسچینج کو بتایا کہ اسے پروموٹر گروپ یونٹ اور آر آر پی آر ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ نے بتایا ہے کہ پرنائے رائے اور رادھیکا رائے نے کمپنی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ واضح رہے یہ کل سے نافذ ہو گیا اور این ڈی ٹی وی کے سدیپتا بھٹاچاریہ اور سنجے پوگلیا اور سنتھیل سامیا چنگالوارائن کو فوری اثر سے ڈائریکٹر بنایا گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی پروموٹر کمپنی آر آر پی آر ہولڈنگ نے پیر کو کہا کہ اس نے اپنے ایکویٹی کیپٹل کا 99.5 فیصد اڈانی گروپ کی ملکیت والی وشوپردھان کمرشل پرائیویٹ لمیٹڈ (وی سی پی ایل) کو منتقل کر دیا ہے۔ آر آر پی آر ہولڈنگ نے اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا کہ یہ ایکویٹی پیر کو منتقل کی گئی ہے۔ ان حصص کی منتقلی کے ساتھ اڈانی گروپ کو این ڈی ٹی وی میں 29.18 فیصد حصہ ملے گا۔ اس کے ساتھ اڈانی گروپ بھی 5 دسمبر کو اضافی 26 فیصد حصص کے لیے کھلی پیشکش کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔