انڈیگو کی فلائٹ میں سوار ہوا چوہا، مسافروں میں مچی افرا تفری، اُڑان میں ہوئی تین گھنٹے کی تاخیر
چوہے کے پکڑے جانے پر سیفٹی کلیئرنس ملنے کے بعد طیارہ کو دہلی کے لیے پرواز کی اجازت دی گئی۔ افسروں نے کہا کہ اگر چوہا فلائٹ کے ہوا میں ہونے کے دوران کوئی تار کاٹ دیتا تو اس سے سسٹم ٹھپ ہو جاتا۔

کانپور کے چکیری ایئر پورٹ پر اتوار کو دہلی جانے والی انڈیگو کی فلائٹ میں چوہا داخل ہو جانے سے افرا تفری مچ گئی۔ چوہا دیکھ کر مسافر ہلّا کرنے لگے۔ اس کے بعد کرو ممبروں نے آناً فاناً میں طیارے کو خالی کرایا۔
سی آئی ایس ایف جوانوں کی موجودگی میں چوہے کا سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ سخت مشقت کے بعد چوہے کو پکڑا جا سکا۔ اس کے بعد بھی کیبن، ٹوائلٹ، پائلٹ کیبن، لگیز کے ساتھ ہی فلائٹ کی تلاشی ہوئی۔ ڈھائی گھنٹے بعد سیکوریٹی کلیئرنس ملنے پر دوبارہ مسافر طیارے میں چڑھ سکے۔ فلائٹ نے سوا تین گھنٹے کی تاخیر کے بعد دہلی کے لیے اُڑان بھری۔ مسافروں نے اس تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
دراصل دہلی سے آنے والی انڈیگو کی فلائٹ اتوار کی دوپہر 14.15 بجے چکیری ہوائی اڈے پر اتری۔ اس کے بعد فلائٹ دوبارہ دہلی جانے کے لیے تیار تھی۔ 140 مسافر ساڑھے تین بجے فلائٹ میں چڑھنے لگے، ان میں سے زیادہ تر اندر جا چکے تھے۔ اسی دوران کچھ مسافروں کو کیبن میں چوہا نظر آیا تو کرو ممبرس کو اس کی اطلاع دی گئی۔ ایئر پورٹ انتظامیہ نے طیارے میں سوار سبھی مسافروں کو نیچے اتار کر لاؤنج بھیجا اور سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ چوہے کے پکڑے جانے پر سیفٹی کلیئرنس ملنے کے بعد طیارہ کمپنی نے فلائٹ کے ٹیک آف کا اعلان کیا۔
شام 18.12 بجے فلائٹ نے دہلی کے لیے اڑان بھری۔ افسروں کا کہنا ہے کہ اتنی دیر تک سرچ کرنے کے پیچھے مقصد یہ تھا کہ طیارہ میں دوسرا چوہا نہ ہو۔ اگر چوہا فلائٹ کے ہوا میں ہونے کے دوران کوئی تار کاٹ دیتا تو اس سے سسٹم ٹھپ ہو جاتا۔ اس لیے پوری جانچ اور اطمینان ہونے پر سیفٹی کلیئرنس دی گئی۔
سنجے کمار، ڈائرکٹر کانپور ایئر پورٹ نے کہا، ’’دہلی کی فلائٹ اڑنے سے پہلے مسافر سوار ہو رہے تھے تبھی چوہا دکھا۔ اس کے بعد سرچ آپریشن چلا، جس کے بعد اسے پکڑ لیا گیا تھا۔ بعد میں مسافروں کو بحفاظت بیٹھا کر فلائٹ کو روانہ کر دیا گیا۔ پیر سے بورڈنگ کے پہلے چیکنگ میں چوکسی برتی جائے گی۔‘‘