اناؤ عصمت دری: یوم آزادی کے اشتہار پر مودی کے ساتھ ملزم سینگر کی بھی تصویر!

تصویر پر تنازعہ ہونے کے بعد انج کمار دیکشت نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’کلدیپ سینگر تاحال ہمارے علاقہ سے رکن اسمبلی ہیں۔ ہم ان کی تصویر جہاں چاہیں لگا سکتے ہیں۔ اسی لئے یہ ان کی تصویر لگائی گئی ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اناؤ: اناؤ عصمت دری معاملہ کے ملزم اور بی جے پی سے معطل رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے حوالہ سے ایک نیا نتازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ یوم آزادی پر اناؤ نگر پنچایت کے چیئرمین انج کمار دیکشت کی جانب سے لوگوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے ایک اشتہار جاری کیا گیا ہے، جس پر کلدیپ سنگھ سینگر کی بھی تصویر ہے۔ اس اشتہار پر وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر بی جے پی کے بڑے رہنماؤں کی تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔

ایک اخبار میں شائع یہ اشتہار سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ ایک اخبار میں سینگر کی تصویر سب سے اوپر لگائی گئی ہے، وہیں ایک دیگر اخبار میں ان کی تصویر نیچے لگی ہے، اور اوپر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر لگائی گئی ہے، اس اشتہار میں رکشا بندھن اور جنم اشٹمی کی مبارکباد پیش کی گئی ہے۔


تصویر پر تنازعہ ہونے کے بعد انج کمار دیکشت نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’کلدیپ سینگر تاحال ہمارے علاقہ سے رکن اسمبلی ہیں۔ ہم ان کی تصویر جہاں چاہیں لگا سکتے ہیں۔ اسی لئے یہ تصویر لگائی گئی ہے۔‘‘

انج کمار دیکشت کی جانب سے اخباروں میں دیئے گئے اشتہار میں سینگر کی تصویر کے نیچے وزیر اعظم نریندر کی اسکیم سوچھ بھارت ابھیان کا بھی ذکر ہے۔ سینگر کی تصویر کے ساتھ ان کی بیوی کی بھی تصویر شائع کی گئی ہے۔


الگ الگ اشتہاروں میں انج کمار دیکشت کے ساتھ بی جے پی کے الگ الگ رہنماؤں کو سینگر کے ساتھ شامل کیا گیا ہے۔ ایک اشتہار میں سینگر اور اس کی بیوی کے ساتھ صرف انج کمار دیکشت کی تصویر ہے۔ وہیں دوسرے اشتہار میں وزیر اعظم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی رہنماؤں کی تصویریں ہیں۔

اناؤ عصمت دری معاملہ میں ملزم کلدیپ سنگھ سینگر اس وقت جیل میں قید ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اس معاملہ کی سماعت دہلی کی تیس ہزاری عدالت میں ہو رہی ہے۔ گزشتہ مہینے جب اناؤ متاثرہ رائے بریلی جیل میں بند اپنے چچا سے ملاقات کے بعد اناؤ واپس جا رہی تھی، تبھی اس کی کار کو ایک ٹرک نے ٹکر مار دی تھی، جس میں اس کی خالہ اور چچی کی موت واقع ہو گئی تھی، جبکہ متاثرہ اور اس کا وکیل شدید زخمی ہو گئے تھے۔ فی الحال متاثرہ اور وکیل کا علاج دہلی کے ایمس میں جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔