رانا سانگا سے متعلق اپنے بیان پر رام جی سمن اب بھی قائم، ڈمپل یادو نے بھی حمایت میں اٹھائی آواز

رام جی لال نے کہا کہ میں نے جو بھی کہا تھا وہ تلخ حقیقت ہے، تاریخ کا حصہ ہے۔ میں اپنے بیان پر اب بھی قائم ہوں۔ بابر کو رانا سانگا ہندوستان لے کر آیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>رام جی لال سمن، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

رام جی لال سمن، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن کے ذریعہ راجیہ سبھا میں رانا سانگا سے متعلق دیے گئے بیان پر تنازعہ کافی بڑھ گیا ہے۔ اب رام جی لال سمن نے راجیہ سبھا کے چیئرمین کو ایک خط لکھ کر اپنی سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ گزشتہ روز کرنی سینا کے ذریعہ ان کی رہائش پر کیے گئے حملہ کے بعد کیا گیا ہے۔ رام جی لال نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’’میں نے جو کہا تھا وہ تلخ حقیقت ہے۔ تاریخ کا حصہ ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ وہ اپنے بیان پر اب بھی قائم ہیں، کیونکہ بابر کو رانا سانگا ہی ہندوستان لے کر آیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ 26 مارچ کو کرنی سینا کے کارکنان نے آگرہ واقع رام جی لال کے گھر پر حملہ کر دیا تھا۔ وہ بلڈوزر لے کر رام جی لال کی رہائش پر پہنچ گئے تھے اور کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔ پولیس نے انھیں روکا اور دونوں کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ اس تصادم میں کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہو گئے۔ کرنی سینا کے اس حملہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے رام جی سمن نے کہا کہ سب کچھ منصوبہ بند تھا۔


اس حملے کے بعد سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے رام جی لال سمن کی حمایت میں آواز بلند کی ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ رام جی لال ایک دلت ہیں، اور یہ حملہ ایک دلت پر کیا گیا حملہ ہے۔ رام جی لال سمن کے گھر پر حملہ کی خبر ملنے کے بعد سماجوادی پارٹی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو 27 مارچ کو آگرہ واقع رام جی لال کے گھر پہنچے۔ وہاں انھوں نے رام جی لال کے گھر والوں سے ملاقات کی اور حالات کا جائزہ بھی لیا۔ اس دوران رام گوپال نے نظامِ قانون پر سوال اٹھائے۔

اس درمیان علی گڑھ میں آل انڈیا کرنی سینا کے ریاستی صدر گیایندر سنگھ کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ وہ سماجوادی پارٹی دفتر کا گھیراؤ کرنے جا رہے تھے، لیکن ان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ بنّادیوی تھانہ علاقہ کے آئی ٹی آئی روڈ پر انھیں نظر بند کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔