رمیش بیس مہاراشٹر کے نئے گورنر ،کوشیاری اتراکھنڈ روانہ

رمیش بیس نے مراٹھی زبان میں حلف لیا، اور بعد میں قائم مقام چیف جسٹس گنگاپور والا اور وزیراعلی ایکناتھ شندے نے گلدستے سے ان کا استقبال کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

مرکزی حکومت نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے سینئر لیڈر اور جھارکھنڈ کے سابق گورنر رمیش بیس کو مہاراشٹر کے 20،ویں گورنر کے طور پر بنایا ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ایس وی گنگاپور والا نے راج بھون میں منعقدہ ایک مختصر تقریب میں بیس کو عہدے کا حلف دلایا۔

بیس نے مراٹھی زبان میں حلف لیا، اور بعد میں قائم مقام چیف جسٹس گنگاپور والا اور وزیراعلی ایکناتھ شندے نے گلدستے سے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، ان کے کابینہ کے ساتھی، اسپیکر راہل نارویکر، ممتاز معززین، اعلیٰ عہدیدار اور دیگر منتخب مدعو موجود تھے۔


75 سالہ رمیش بیس  کو گزشتہ اتوار کو جھارکھنڈ سے مہاراشٹر تبادلہ کیا گیاجب یہاں کے سابق گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے سبکدوش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مہاراشٹر کے نئے گورنر رمیش بیس ایک زمینی لیڈر ہیں ۔1978میں پہلی بار کونسلر منتخب ہوئے اور 7،مرتبہ ایم پی رہے ہیں،جھارکھنڈ سے انہیں بحیثیت گورنر مہاراشٹر منتقل کیاگیاہے۔

حال میں سابق  گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی اور ان کا استعفیٰ قبول کرنے کے بعد صدر دروپدی مرمو نے 75 سالہ رمیش بیس کو مہاراشٹر کا نیا گورنر مقرر کیاہے۔ وہ جولائی 2021 سے اتوار تک جھارکھنڈ کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، جب انہیں ان کے نئے عہدے کے ساتھ مہاراشٹر بھیجا گیا تھا۔


بیس 1978 میں پہلی بار رائے پور میونسپل کارپوریشن سے کونسلر منتخب ہو  ئے اور اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ دو سال کے اندر وہ مندر ہسود حلقہ سے ایم ایل اے منتخب ہو گئے۔ 1989 میں، انہوں نے کامیابی کے ساتھ لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ لیا اور 2019 تک ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر کام جاری رکھا۔ 2 اگست 1947 کو پیدا ہوئے، مشرقی ریاست میں نیا کردار سنبھالنے سے قبل بیس تریپورہ کے گورنر تھے۔

جھارکھنڈ کے گورنر کے طور پر ان کا تقریباً ایک سال اور آٹھ ماہ کا دور سیاسی شو ڈاون کے لیے بھی یاد رکھا جائے گا۔ چیف منسٹر ہیمنت سورین اور ریاست میں حکمران اتحاد نے ان پر جمہوری طور پر منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے اور سیاسی غیر یقینی کی فضا پیدا کرنے کا الزام لگایا۔ پچھلے مہینے، بیس نے '1932 کھٹیان بل' کو ہیمنت سورین حکومت کو دوبارہ غور کے لیے بھیجا، اور اسے آئین کے آرٹیکل 16 اور عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔


پچھلے سال نومبر میں، بیس نے جھارکھنڈ ایکسائز (ترمیمی) بل، 2022، ریاستی حکومت کو متعدد تجاویز اور ہدایات کے ساتھ واپس کر دیا تاکہ اس کے مطابق تبدیلیاں کی جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔