رام مندر پر آرڈیننس کی حمایت نہیں کریں گے، سپریم کورٹ کرے حتمی فیصلہ، پاسوان کا بیان

مرکزی وزیر نے کہا کہ رام مندر معاملہ پر عدالت عظمیٰ جو بھی فیصلہ دے گا وہ سبھی کو قابل قبول ہونا چاہیے، چاہے وہ ہندو ہوں، مسلمان ہوں یا پھر کسی دوسرے طبقہ کے لوگ ہوں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بی جے پی کے اتحادی اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے جمعرات کو رام مندر معاملہ پر آرڈیننس لانے کی مخالفت کی ہے اور کہا کہ اس معاملہ میں سپریم کورٹ کو ہی حتمی فیصلہ کرنا چاہیے۔

لوک جن شکتی پارٹی کے صدر رام ولاس پاسوان نے کہا، ’’رام مندر کے معاملہ پر سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ دے وہ ہر کسی کو قابل قبول ہونا چاہیے، خواہ وہ ہندو ہوں، مسلم ہوں یا پھر کسی دوسرے طبقہ سے وابستہ افراد ہوں، ہمارا رُخ ہمیشہ سے ایک ہی رہا ہے۔ وزیر اعظم نے جب کہہ دیا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار کریں گے تو پھر کسی بھی طرح کی اگر مگر کو ختم ہو جانا چاہیے۔‘‘

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس معاملہ پر آرڈیننس کی حمایت کریں گے تو پاسوان نے کہا کہ ان کا رُخ یکساں رہا ہے اور وہ اس کی حمایت نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ وزیر اعطم نریندر مودی نے منگل کے روز کہا تھا کہ اس معاملہ پر حکومت اس وقت تک کوئی فیصلہ نہیں لے گی جب تک عدالتی عمل ختم نہ ہو جائے۔

وشو ہندو پریشد جیسی ہندو تنظیموں کی طرف سے بارہا یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لئے حکومت آرڈیننس لے کر آئے۔

غور طلب ہے کہ لوک جن شکتی پارٹی آرڈیننس کی مخالفت کرنے والی بی جے پی کی دوسری اتحادی جماعت ہے۔ اس سے قبل حال ہی میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار یہ کہہ چکے ہیں کہ متنازعہ معاملات کو یا تو عدالت کے ذریعہ یا پھر تمام فریقین کی اتفاق رائے سے حل کیا جانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔