ایودھیا میں نفرت کا کھیل جاری، بجرنگ دل نے تقسیم کیے 10 ہزار ترشول 

رام مندر تعمیر کے لیے آر ایس ایس سے منسلک تنظیموں نے بڑے پیمانے پر تیاری شروع کر دی ہے۔ اس کے تحت وی ایچ پی کی یوتھ وِنگ یعنی بجرنگ دل نے نئے سرے سے ترشول چلانے کی تربیت دینی شروع کر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

بشواجیت بنرجی

ایودھیا میں متنازعہ زمین کا معاملہ بھلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، لیکن آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) اور اس سے جڑی تنظیموں نے بڑے پیمانے پر ایودھیا میں مندر تعمیر کے لیے ماحول گرم کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ وی ایچ پی کی یوتھ وِنگ بجرنگ دل نے تین سال پہلے جو اپنا ترشول تربیتی پروگرام بند کر دیا تھا، اسے پھر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت اودھ علاقے کے تقریباً 10 ہزار کارکنان کو ترشول تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

آخر اس ترشول ٹریننگ کا مقصد کیا ہے؟ اس بارے میں وی ایچ پی کے سینئر لیڈر دیویندر مشرا کہتے ہیں کہ 10 ہزار کارکنان کی ایک ٹیم تیار کی جا رہی ہے۔ رام بھکتوں کی اس ٹیم کو اس طرح تیار کرنا ہے کہ وہ کسی بھی جگہ کم از کم وقت پر پہنچ سکیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بجرنگ دل نے دارا سنگھ قتل کے بعد پیدا تنازعہ کے سبب ترشول ٹریننگ کا پروگرام خود ہی بند کر دیا تھا۔ لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چوری چھپے ٹریننگ کا کام چلتا رہتا ہے۔ لیکن اتنے بڑے پیمانے پر گزشتہ تین سال میں کبھی ترشول چلانے سے متعلق تربیتی پروگرام کا انعقاد نہیں کیا گیا۔

بجرنگ دل کو ترشول سے اتنا لگاؤ کیوں ہے؟ اس سوال پر دیویندر مشرا کا جواب ہے کہ ’’ترشول ہندو دھرم کا ناقابل فراموش حصہ ہے۔ ہم ترشول دے کر نوجوانوں کو ہندو ہونے پر فخر کا احساس کراتے ہیں۔‘‘ مشرا مزید کہتے ہیں کہ ’’جہاں جوانی جاتی ہے، وہیں ملک جاتا ہے۔ اس لیے ہم نوجوانوں پر ہی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ ایودھیا-فیض آباد علاقے کا سنٹر ہے، اس لیے اسے ہی فوکس میں رکھا گیا ہے۔ دیویندر مشرا نے یہ بھی بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو باقی علاقوں میں بھی ترشول کی ٹریننگ کے لیے پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔

لکھنؤ کے آس پاس والے اودھ علاقے میں 12 اضلاع آتے ہیں، لیکن وی ایچ پی نے اسے اپنی صلاحیت اور ضرورتوں کے حساب سے 25 علاقوں میں تقسیم کیا ہے۔ دیویندر مشرا بتاتے ہیں کہ ’’ایودھیا میں وی ایچ پی کی 25 نومبر کو ہونے والی تقریب میں انھیں تقریباً ایک لاکھ لوگوں کے آنے کی امید ہے۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ بجرنگ دل کارکنان اس عوامی گروپ کا اہم حصہ ہوں گے۔ ان کے مطابق ’’اس بار ہمارا دھیان اس علاقے پر اس لیے ہے کیونکہ اس حصے کے نوجوانوں کو ایودھیا پہنچنے میں آسانی ہوگی۔‘‘ علاوہ ازیں مشرا نے بتایا کہ دہلی میں 9 دسمبر کو ہونے والی تقریب میں پورے شمالی ہندوستان سے رام بھکتوں کو بلایا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ وی ایچ پی سے منسلک بجرنگ دل میں 15 سے 35 سال کے نوجوان ہیں۔ ان نوجوانوں کی ٹریننگ اس طرح کی جاتی ہے کہ وہ خود کو ہندو دھرم کا محافظ مانتے ہیں اور خدمت، سیکورٹی اور تہذیب کے بنیادی اصولوں پر چلنے کا دَم بھرتے ہیں۔ بجرنگ دل میں شامل ہونے کے لیے صرف ایک چیز لازمی ہے، اور وہ ہے ’ہندو‘ ہونا۔ بجرنگ دل کی موجودہ بنیادی سرگرمیوں میں گھر واپسی، ہندو طبقہ کی حفاظت اور لَو جہاد کی مخالفت اہم ہے۔ اس کے علاوہ غریب ہندوؤں کی خدمت بھی بجرنگ دل کے کاموں میں شمار ہوتا ہے۔

وی ایچ پی نے 25 نومبر کو ایک ساتھ تین شہروں میں ’دھرم سبھا‘ منعقد کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہ تینوں شہر ہیں ایودھیا، ناگپور اور بنگلورو۔ اس کے بعد 9 دسمبر کو دہلی میں ’دھرم سنسد‘ منعقد کی جائے گی۔ اس دوران وی ایچ پی ملک بھر میں رام مندر کا ماحول بنانے کے لیے تقریباً 5000 اجلاس کا انعقاد بھی کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Nov 2018, 7:09 PM
/* */