عام انتخابات سے پہلے رام مندر تعمیر کا کام شروع ہو: موہن بھاگوت

راج کوٹ میں دو روزہ ہندو آچاریہ سبھا کی میٹنگ میں موجود بھاگوت اور سنتوں نے واضح طور پر کہا کہ مندر تعمیر کا کام مئی 2019 سے پہلے شروع ہو جانا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آرا یس ایس سربراہ موہن بھاگوت ، بی جے پی صدر امت شاہ اور ہندو سنتوں کی راج کوٹ میں ہوئی میٹنگ میں رام مندر کے متنازعہ مقام پر رام مندر تعمیر کو لے کر تبادلہ خیال ہوا ۔اس میٹنگ میں شرکت کرنے والوں نے ایک نیوز چینل کو بتایا کہ راج کوٹ میں دو روزہ ہندو آچاریہ سبھا کی میٹنگ ہوئی جس میں موجود آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت اور سنتوں نے واضح طور پر کہا کہ مندر تعمیر کا کام مئی 2019 سے پہلے شروع ہو جانا چاہیے۔

شمالی ہندوستان کی تین بڑی ریاستوں میں کانگریس کے ہاتھوں شکست کے بعد بی جے پی اور سنگھ کو اس بات کا احساس ہے کہ 2019 میں ہونے والے عام انتخابات میں بی جے پی کی حالت بہت خراب ہو تی نظر آرہی ہے اس لئے حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے کسی جذباتی مدے کو مئی سے پہلے بڑا مدا بنانا ہو گا ۔ اسی لئے مندر تعمیر کی تاریخ مئی2019 کی دی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے ایودھیا سمیت کئی شہروں میں وی ایچ پی دھرم سبھا کر چکی ہے اور مندر تعمیر کو بڑا مدا بنانے کی پوری کوشش جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق امت شاہ نے راج کوٹ میں ہوئی اس میٹنگ میں یقین دلایا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کا کام شروع ہوگا۔ میٹنگ میں شرکت کرنے والے آچاریہ ست گری مہاراج نے کہا ’’مدے پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوا ، ایک راستہ قانون سازی کا ہے جس کے لئے سیاسی رہنما اپنا کام کر رہے ہیں ‘‘۔ اس میٹنگ میں سنتوں نے کہا کہ رام مندر تعمیر کا کام جتنی جلدی ممکن ہو اس کے لئے کام ہونا چاہیے۔

جودھپور کے ست گری مہاراج نے کہا ’’میں امید کرتا ہوں کہ دو تین ماہ میں کچھ ہوگا ‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ موہن بھاگوت جی نے خواہش ظاہر کی ہے کہ مئی2019 میں ہونے والے عام انتخابات سے پہلے مندر تعمیر کا کام شروع ہو جانا چاہیے لیکن انہوں نے اس تعلق سے کوئی الٹی میٹم نہیں دیا ہے‘‘۔ واضح رہے زیر التوا اس معاملہ میں سپریم کورٹ جنوری سے سنوائی شروع کرنے جا رہا ہے۔

آر ایس ایس ترجمان وجے ٹھاکر نے کہا کہ ہندو آچاریہ سبھا کا اہتمام ہر دو سال میں ہوتا ہے جس میں ہندو سماج سے متعلق تمام مدوں پر تبادلہ خیال ہوتا ہے ۔ اس میٹنگ میں رام مادھو اور سبرامنیم سوامی بھی شامل ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */