رام گوپال ورما نے غزہ کی صورت حال کا دیوالی سے کیا موازنہ، سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا

رام گوپال ورما نے ایکس پر دیوالی اور غزہ کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا، ’’ہندوستان میں ایک دن دیوالی ہوتی ہے اور غزہ میں روز ہوتی ہے۔‘‘ اس پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے

 رام گوپال ورما، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: فلم ڈائریکٹر رام گوپال ورما کی دیوالی کے موقع پر کی گئی ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر ہنگامے کا سبب بن گئی ہے۔ صرف چند گھنٹوں میں ان کے اس متنازع بیان کو 13 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔ اس پوسٹ میں ورما نے ہندوستان میں منائی جانے والی دیوالی کا موازنہ غزہ میں جاری تباہی سے کیا ہے، جس کے بعد انہیں ہر جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دیوالی کی رات تقریباً آٹھ بجے رام گوپال ورما نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا، ’’ہندوستان میں صرف ایک دن دیوالی ہوتی ہے اور غزہ میں ہر دن دیوالی ہوتی ہے۔‘‘ اس کے ساتھ انہوں نے تین فائر ایموجی بھی لگائے۔ چند ہی لمحوں میں یہ پوسٹ تیزی سے وائرل ہو گئی اور بحث کا موضوع بن گئی۔

کئی سوشل میڈیا صارفین نے اس بیان کو غیر حساس اور غیر انسانی طنز قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’’تمہیں انسان بننے میں برسوں لگیں گے، تمہیں خوشی اور تباہی کا فرق نہیں معلوم۔‘‘ ایک اور صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا، ’’توجہ حاصل کرنے کا گھناؤنا طریقہ۔ بہترین مکیومنٹری فلم کا ایوارڈ تمہیں ہی ملنا چاہیے۔‘‘

سوشل میڈیا پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک صارف نے کہا، ’’تمہارے دماغ کا کچرا دیکھ کر حیرت ہوئی۔ دیوالی جیسے مقدس تہوار کو تم نے مذاق بنا دیا۔ تمہاری فلموں سے بھی بدتر سوچ ہے تمہاری۔‘‘


معروف مصنف اشوک کمار پانڈے نے بھی ورما پر ناراضگی ظاہر کی اور لکھا، ’’کبھی نہیں سوچا تھا کہ تم اتنے نیچے گر جاؤ گے۔‘‘ اسی دوران ایک شخص نے کہا، ’’غزہ کو تمہارے ڈارک ہیومر کی نہیں، انسانیت کی ضرورت ہے۔ جنگ میں کسی قسم کا جشن نہیں ہوتا۔‘‘

انسانی حقوق کی کارکن ندا خان یوسفزئی نے بھی سخت الفاظ میں ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’جب فنون لطیفہ سے ہمدردی ختم ہو جاتی ہے تو وہ پروپیگنڈا بن جاتا ہے۔ غزہ میں جلتے بچوں کا موازنہ پٹاخوں سے کرنا عقل نہیں، روح کی بیماری ہے۔ بکواس ورما!‘‘

ورما کی اس پوسٹ پر اب تک تقریباً دو ہزار سے زائد تبصرے آ چکے ہیں، جبکہ ڈھائی ہزار سے زیادہ صارفین اسے ری پوسٹ کر چکے ہیں۔

دوسری جانب غزہ کی صورتحال اب بھی نہایت نازک ہے۔ امریکہ کی ثالثی میں قائم جنگ بندی کئی بار خطرے میں پڑ چکی ہے۔ 19 اکتوبر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 26 سے 29 فلسطینی مارے گئے، حالانکہ اس دن جنگ بندی نافذ تھی۔ اسرائیل نے یہ کارروائی اس وقت کی جب اس نے حماس پر دو اسرائیلی فوجیوں کے قتل کا الزام لگایا۔

7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 67 ہزار سے زیادہ فلسطینی جاں بحق اور 1.7 لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ تقریباً 78 فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ہزاروں بے گھر افراد اب شمالی غزہ واپس جا رہے ہیں لیکن وہاں تباہی اور افراتفری ان کا استقبال کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔