راکیش ٹکیت نے دیا ایک اور کسان تحریک کا انتباہ، حکومت پر عائد کیا نظر انداز کرنے کا الزام

بی کے یو کے ترجمان راکیش ٹکیت نے ایک اور کسان تحریک کا انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے کسانوں سے کہا کہ اگر وہ اپنے زندگی اور زمین کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو متحد اور تحریک کے لئے تیار رہیں

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @RakeshTikaitBKU
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @RakeshTikaitBKU
user

قومی آوازبیورو

مظفرنگر: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے ترجمان راکیش ٹکیت نے ایک اور کسان تحریک کا انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے کسانوں سے کہا کہ اگر وہ اپنے زندگی اور زمین کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو متحد اور تحریک کے لئے تیار رہیں۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے کسانوں کو مفت بجلی دینے کے اپنے انتخابی وعدے کو پورا نہیں کیا۔ اس کے علاوہ دیہاتوں میں بجلی کی شرحوں میں اضافہ اور اس کی غیر مستقل فراہمی کے مسئلہ کو بھی حل نہیں کیا جا رہا ہے۔

ٹکیت نے مظفر نگر ضلع میں بڑھانہ قصبہ کے گاؤں بٹاوڑا میں پہلی ’جے جوان، جے کسان‘ پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں اس علاقہ میں اسی طرح کی مزید پنچایتوں سے خطاب کریں گے۔ ٹکیت نے اس دوران دفاعی خدمات میں بھرتی سے متعلق اگنی پتھ اسکیم پر بھی سوال اٹھائے۔


بی کے یو لیڈر نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے کسانوں کا استحصال کیا ہے اور چینی ملوں نے کسانوں کے گنے کے بقایہ جات کی ادائیگی نہیں کی۔ آئندہ سیزن میں گنا ضلع مجسٹریٹوں کے دفتر میں پھینکنے کی دھمکی دیتے ہوئے ٹکیت نے کہا ’’مل مالکان کی جانب سے گنے کے بقایہ جات کی ادائیگی نہیں ہو رہی، جس سے کسانوں کی معاشی صورت حال خراب ہو گئی ہے۔

ٹکیت نے کہا کہ کسان، غریب اور مزدور مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’کسانوں کو کئی مسائل کا سامنا ہے، جن کا حل نکالنا انتہائی ضروری ہے لیکن حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔