حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی

راجیہ سبھا میں جمعہ کو بھی اپوزیشن ارکان نے منی پور کے حالات پر بحث کا زوردار مطالبہ کیا جس کے باعث ہنگامہ کی وجہ سے ایک التوا کے بعد کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی

<div class="paragraphs"><p>راجیہ سبھا کی فائل تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

راجیہ سبھا کی فائل تصویر، آئی اے این ایس

user

یو این آئی

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں جمعہ کو بھی اپوزیشن ارکان نے منی پور کے حالات پر بحث کا زوردار مطالبہ کیا جس کے باعث ہنگامہ کی وجہ سے ایک التوا کے بعد کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔

صبح التوا کے بعد جب چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے دوپہر 12 بجے دوبارہ کارروائی شروع کی تو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے گھنشیام تیواری نے راجستھان میں ایک نوعمر لڑکی کے ساتھ ہونے والی بربریت کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے اور اس مسئلہ پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے۔


قائد ایوان پیوش گوئل نے بھی ان کی بات کی تائید کی اور کہا کہ یہ بہت سنگین مسئلہ ہے اور چیئرمین کو فوری طور پر ایوان میں راجستھان کی صورتحال پر بحث کرانی چاہئے۔ اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن پچھلے کئی دنوں سے قاعدہ 267 کے تحت تحریک التواء لا کر منی پور کی صورتحال پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اس پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔

اس دوران حکمراں جماعت اور اپوزیشن دونوں کے ارکان نے اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر نعرے بازی شروع کردی۔ ایوان میں بدنظمی کی صورتحال دیکھ کر چیئرمین نے کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔ قبل ازیں صبح بھی منی پور اور راجستھان کی صورتحال پر بحث کرانے کی بالترتیب اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے مطالبات کی وجہ سے ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی تھی۔


کارروائی ملتوی ہونے کی وجہ سے ایوان میں عوامی اہمیت کے موضوعات سے متعلق وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔ جمعہ کو ایوان بالا میں پرائیویٹ بلز کا دن ہوتا ہے لیکن کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی ہونے کے باعث ظہرانے کے وقفے کے بعد پرائیویٹ بلز پر بھی بحث نہیں ہوسکی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔