پرینکا چترویدی نے راجیہ سبھا سے معطلی کے خلاف سنسد ٹی وی سے استعفی دیا

’میری من مانی معطلی کے بعد چیمبر کے اندر میری پارٹی اور میری آواز کو دبانے کے لیے پارلیمانی ضابطوں اور قواعد کی مکمل طور پر خلاف ورزی کی گئی ۔‘

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

راجیہ سبھا سے اپنی مبینہ ’ من مانے ڈھنگ سے‘ معطلی کے خلاف احتجاج کر نے کے لئے شیوسینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے مرکزی حکومت کے زیر انتظام سنسد ٹی وی میں اینکر کے عہدے سے اتوار کو استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔

محترمہ چترویدی نے کل نائب صدر وینکیا نائیڈو کو ایک مکتوب کے ذریعے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ۔انہوں نے مکتوب میں لکھا کہ ’’ یہ بہت تکلیف کے ساتھ لیکن ذمہ داری کے ساتھ ہے اور اس کے ذریعے میں آپ کو مطلع کرنا چاہتی ہوں کہ میں سنسد ٹی وی کے شو ’میری کہانی‘ سے بطور اینکر کا عہدہ چھوڑنا چاہتی ہوں ‘ ۔


محترمہ چترویدی نے کہا ’’میری من مانی معطلی کے بعد چیمبر کے اندر میری پارٹی اور میری آواز کو دبانے کے لیے پارلیمانی ضابطوں اور قواعد کی مکمل طور پر خلاف ورزی کی گئی ۔ جب آئین کے میرے بنیادی حلف سے انکار کیا جا رہا ہے ، ایسے میں سنسد ٹی وی پر جگہ لینے کو تیار نہیں ہوں ‘‘۔

پچھلے ہفتے محترمہ چترویدی سمیت اپوزیشن جماعتوں کے 12 ارکان پارلیمان کو اس سال اگست کے مانسون سیشن کے دوران مبینہ بدتمیزی کے الزام میں پارلیمان کے پورے سرمائی سیشن کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔اپوزیشن نے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کو ’غیر جمہوری ‘ اور راجیہ سبھا کے تمام قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔


ایوان بالا سے خود سمیت 12 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چترویدی نے کہا کہ یہ کچھ ایسا ہے جو ’’پارلیمنٹ کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ‘‘۔

معطل ارکان میں اے کریم (مارکسی کمیونسٹ پارٹی)، پھولو دیوی ، چھایا ورما، آر بورا، راجمنی پٹیل، سید ناصر حسین اور اکھلیش پرساد سنگھ (تمام کانگریس کے) کمونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونوئے وشوام، ڈولا سین اور شانتا چھتری (دونوں ترنمول کانگریس کے )، پرینکا چترویدی اور انیل دیسائی (دونوں شیو سینا سے)شامل ہیں ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔