راجیہ سبھا انتخابات: عمران پرتاپ گڑھی کے حق میں ووٹ کرے گی اویسی کی مجلس! امتیاز جلیل کا اعلان

ووٹنگ سے قبل اویسی کی جماعت اے آئی ایم آئی ایم نے ’مہا وکاس اگھاڑی‘ کے امیدوار عمران پرتاپ گڑھی کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر میں راجیہ سبھا کی 6 سیٹوں کے لیے آج انتخابات ہو رہے ہیں۔ ووٹنگ سے قبل اسد الدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے شیوسینا کی قیادت والے ’مہا وکاس اگھاڑی‘ کے امیدوار کو ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے ارکان اسمبلی کانگریس امیدوار عمران پرتاپ گڑھی کے حق میں ووٹ دیں گے۔

اورنگ آباد، مہاراشٹر سے اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے ووٹنگ سے پہلے پارٹی کے فیصلے کے بارے میں ٹوئٹ کر کے اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے مہاویکاس اگھاڑی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔ خیال رہے کہ 288 سیٹوں پر مشتمل مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اے آئی ایم آئی ایم کے 2 ارکان ہیں۔


اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کہا، ’’ہماری پارٹی نے بی جے پی کو شکست دینے کے لیے راجیہ سبھا میں مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارا نظریہ شیوسینا مختلف ہی رہے گا جو ایم وی اے میں کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد میں ہے۔‘‘ اسد الدین اویسی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے 2 ایم ایل اے کانگریس امیدوار عمران پرتاپ گڑھی کے حق میں ووٹ دیں گے۔

جلیل نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے دھولے اور مالیگاؤں دونوں سیٹوں پر ترقی کے حالات حکومت کے سامنے رکھے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم نے حکومت سے مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن (ایم پی ایس سی) میں اقلیتی ارکان کی تقرری اور مہاراشٹر وقف بورڈ کی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ پارٹی کی طرف سے رکھی گئی ایک اور شرط مسلمانوں کے لیے ریزرویشن سے متعلق ہے۔


یاد رہے کہ مہاراشٹر میں 6 سیٹوں پر راجیہ سبھا انتخابات ہونے ہیں اور چھٹویں سیٹ پر آزاد ارکان اسمبلی کا کردار اہم مانا جا رہا ہے۔ مہاراشٹرا میں مہا وکاس اگھاڑی اتحاد نے 4 امیدوار کھڑے کیے ہیں، جبکہ بی جے پی نے 3 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ مہاراشٹر میں راجیہ سبھا انتخاب جیتنے کے لیے 42 ارکان اسمبلی درکار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔