راجیہ سبھا کی کارروائی 16 دسمبر تک ملتوی، لوک سبھا میں آئین پر بحث
راجیہ سبھا میں شدید ہنگامے کے باعث کارروائی 16 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی، جبکہ لوک سبھا میں آئین پر بحث جاری ہے۔ راجناتھ سنگھ نے آئین کو بنیادی حقوق کا ضامن قرار دیا

راجیہ سبھا، تصویر ویڈیو گریب
نئی دہلی: پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کی کارروائی شدید ہنگامے کے بعد 16 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران زبردست شور شرابہ ہوا، جہاں چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
چیئرمین دھنکھڑ نے کہا، ’’میں کسان کا بیٹا ہوں، کبھی نہیں جھکتا۔ اپوزیشن نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ میں کھڑگے جی کا احترام کرتا ہوں اور ملک کے لیے مر مٹنے کو تیار ہوں۔" اس کے جواب میں کھڑگے نے کہا، "آپ کسان کے بیٹے ہیں تو میں مزدور کا بیٹا ہوں۔ آپ اپوزیشن اراکین کی توہین کرتے ہیں، جو ایوان کی روایات کے خلاف ہے۔‘‘
اس دوران لوک سبھا میں آئین پر بحث جاری ہے، جہاں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا، ’’آئین صرف قانونی دستاویز نہیں بلکہ شہریوں کو بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے۔ ہمارا نعرہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس ہے۔‘‘
بی جے پی اور کانگریس دونوں نے اپنے اراکین کو لوک سبھا کی 13 اور 14 دسمبر کی کارروائی میں موجود رہنے کے لیے تین لائنوں کا وہپ جاری کیا ہے۔ لوک سبھا کے شیڈول کے مطابق، مختلف وزراء اپنے محکموں سے متعلق کاغذات پیش کریں گے اور کئی کمیٹیاں اپنی رپورٹ پیش کریں گی۔
آئین پر راجیہ سبھا میں 16 اور 17 دسمبر کو بحث ہوگی۔ دونوں جماعتوں نے اپنی حکمت عملی کو بہتر بنانے کے لیے الگ الگ اجلاس بھی کیے ہیں تاکہ ایوان کی کارروائی کو بہتر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔