راج ناتھ سنگھ نے ممتا بنرجی کو خط لکھ کر بتائی یوم جمہوریہ تقریب سے بنگال کی مجوزہ ٹیبلوئڈ کے اخراج کی وجہ

بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر یوم جمہوریہ پریڈ کے دوران نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی پر مجوزہ ٹیبلوئڈ کے بارے میں فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی تھی۔

راج ناتھ سنگھ و ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
راج ناتھ سنگھ و ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کولکاتا: یوم جمہوریہ کے تقریب میں بنگال کے مجوزہ ٹیبلوئڈ کو خارج کئے جانے پر جاری ہنگامہ آرائی کے دوران مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھ کر بنگال کی تجویز کو مسترد کئے جانے کے وجوہات کو پیش کیا ہے۔

خیال رہے کہ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر یوم جمہوریہ پریڈ کے دوران نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی پر مجوزہ ٹیبلوئڈ کے بارے میں فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی تھی۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے بھی خط لکھا تھا۔ لیکن مرکز نے کسی کی نظر ثانی کی درخواست منظور نہیں کی۔


وزارت دفاع کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے یہ خبر آرہی ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھ کر ٹیبلو کی منسوخی کی وجہ بتائی ہے۔ یوم جمہوریہ کی پریڈ میں بنگال کے مجوزہ نیتا جی کی زندگی پر مشتمل ٹیبلو کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اسی طرح تمل ناڈو کا مجوزہ ٹیبلو بھی 26 جنوری کو ہونے والی پریڈ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ بنگال اور تمل ناڈو کے وزرائے اعلیٰ نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر اس فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کی درخواست کی۔ لیکن بنگال اور تمل ناڈو کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

منگل کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اسے سستی سیاست قرار دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ان دو ریاستوں کا مجوزہ ٹیبلو وقت کی کمی کی وجہ سے منسوخ کیا گیا ہے۔ اس بار، وزارت دفاع کے ایک سینئر اہلکارنے کہا ہے کہ بنگال اور تمل ناڈو کے ٹیبلوئڈ کو شامل کرنے کی درخواست پر دوبارہ غور نہیں کیا جا رہا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے ممتا اور اسٹالن کو خط لکھا جس میں بتایا گیا کہ ان کی جھانکی کیوں رد کی گئی۔


اس سے قبل لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیررنجن چودھری نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرکز کے اس اقدام سے ریاست کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ مرکز نیتاجی سبھاش چندر بوس اور ان کی یادوں کو اہمیت دینے کو تیار نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔