ایودھیا معاملہ: چیف جسٹس کے سامنے ہندو مہاسبھا کے نقشہ کو راجیو دھون نے پھاڑ ڈالا

بابری مسجد-رام مندر اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ میں سماعت کےد وران ہندو مہاسبھا کے وکیل نے ایک نقشہ کا حوالہ دیا، اور اسے طے ضابطہ کے مطابق مسلم وکیل کو بھی سونپا۔ راجیو دھون نے اس نقشے کو پھاڑ دیا۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں اجودھیا تنازع کی سماعت کے دوران لمحہ لمحہ بدلتے حالات کے درمیان مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون نے بدھ کو نقشہ اور دستاویزات پھاڑڈالے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس ایس اے بوب ڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدا لنذیر کی آئینی بنچ کے سامنے آل انڈیا ہندو مہاسبھا کے وکیل وکاس کمار سنگھ نے کنال کشور کی کتاب- ’اجودھیا ر ی وزیٹیڈ ‘ پیش کئے۔ راجیو دھون نے اس پر اعتراض کیا، اور عدالت سے درخواست کی کہ اس کتاب کو ریکارڈ میں نہیں لایا جانا چاہئے۔ انہوں نے وضاحت کیا کہ یہ کتاب حال ہی میں لکھی گئی ہے اور اسے ثبوت کے طور پر نہیں پیش کیا جا سکتا۔


بعد ازاں ہندو مہاسبھا کے وکیل وکاس سنگھ نے ایک نقشہ کا حوالہ دیا، اور اسے طے ضابطہ کے مطابق مسلم وکیل کو بھی سونپا۔ راجیو دھون نے اس نقشے کو پھاڑ دیا۔ اس پر چیف جسٹس نے ناراضگی بھرے لہجے میں انہیں کہا ’’کچھ اور بھی پھاڑ دیجئے‘‘۔اس پر راجیو دھون نے اور بھی دستاویزات پھاڑ دئیے۔چیف جسٹس نے یہ دیکھ کر کہا کہ ’’اگر ایسا ہی چلتا رہا تو ہم اٹھ کر چلے جائیں گے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔