راجستھان کی بھجن لال حکومت کی توسیع آج نہیں ہوگی، کیا وسندھرا ہیں تاخیر کی وجہ؟

راجستھان میں وزیر اعلیٰ اور دو نائب وزیر اعلیٰ کے ناموں کے اعلان کے 15 دن گزر جانے کے بعد بھی کابینہ کا اعلان نہیں کیا جا سکا ہے، جس سے حکمراں جماعت کے ارکان اسمبلی بھی پریشان ہو گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان میں وزیر اعلیٰ اور دو نائب وزیر اعلیٰ کے ناموں کے اعلان کے 15 دن گزر جانے کے بعد بھی کابینہ کا اعلان نہیں کیا جا سکا ہے، جس کے سبب اپوزیشن بی جے پی پر حملہ آور ہے وہیں، حکمراں جماعت کے ایم ایل اے بھی پریشان ہو گئے ہیں۔ ریاست کے کئی ذمہ داروں نے بدھ کو کابینہ میں توسیع کو یقینی قرار دیا تھا لیکن آج بھی کوئی حرکت نہیں ہوئی۔

راجستھان میں 3 دسمبر کو انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد شروع ہونے والا تذبذب کا دور 27 دسمبر تک جاری نظر آ رہا ہے۔ یہ مرحلہ 3 دسمبر کو نتائج کے ساتھ شروع ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ کون بنے گا کو لے کر شروع ہونے والی قیاس آرائیاں آج بھی جاری ہیں۔

ہر روز دن کا آغاز ایک نئی تاریخ سے ہوتا ہے اور دن کے اختتام پر ایک اور نئی تاریخ کی قیاس آرائیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ یہی نہیں ان قیاس آرائیوں میں آئے روز نئے نام شامل ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے کابینہ میں توسیع نہیں ہو رہی ہے۔


کابینہ میں توسیع کے لیے بدھ کو حتمی دن قرار دیا جا رہا تھا لیکن وزیر اعلیٰ کے آج کے پروگرام سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج بھی توسیع کا کوئی امکان نہیں ہے۔ دراصل وزیر اعلیٰ آج وزیر اعظم کی ’وکاس بھارت سنکلپ یاترا‘ کی ویڈیو کانفرنس (ی سی) حصہ لیں گے۔ تمام ارکان اسمبلی کو بھی اپنے علاقوں میں رہنے اور وی سی میں شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔ وی سی کے بعد وزیر اعلی بھجن لال ٹونک کے مالپورہ جائیں گے اور ’ویکست بھارت یاترا‘ کا مشاہدہ کرنے کے بعد مستحقین سے بات چیت کریں گے اور شام 4 بجے جے پور پہنچیں گے۔ اس پروگرام سے واضح ہے کہ آج کابینہ میں توسیع کا کوئی پروگرام نہیں ہونے والا ہے۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ جمعہ کو توسیع ہو سکتی ہے، جس میں 17 سے 18 وزراء حلف اٹھا سکتے ہیں، جس کے لیے پروٹوکول افسر کے ساتھ ارکان اسمبلی کو بھی جمعرات تک آگاہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم راج بھون کی ؎ویڈیو سامنے آئی ہے، جہاں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ کابینہ کی توسیع میں تاخیر کو لے کر کافی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، جن میں سرفہرست نام سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے کا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ محترمہ اپنے قریبیوں کو وزیر بنانے پر بضد ہیں! ذرائع کا کہنا ہے کہ وسندھرا مبینہ طور پر اپنے 6 وزراء کو کابینہ میں شامل کرنے پر بضد ہیں جس پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔